اسلام آباد(اپنے نامہ نگار سے) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ شکست خوردہ قوتیں ملک میں 1977کے انتخابات کے بعد والے حالات پیدا کرنا چاہ رہی ہیں۔ سیاستدان ہوشمندی کا ثبوت دیں ورنہ سب ہاتھ ملتے رہیں گے ، نئی حکومت پاکستان کو استعماری سرغنہ امریکہ کے تسلط سے آزاد کروادے تو مسائل کے پہاڑ خود بخود ریزہ ریزہ ہو جائیں گے ،فرقہ مسلک و عصبیت کی سیاست کرنے والوں کو عوام نے عبرتناک شکست سے دوچار کیا۔ قومی جماعتیں شکست خوردہ عناصر کے فریب میں نہ آئیں ملک کو استحکام کی ضرورت ہے۔سندھ طاس معاہدہ تاریخی غلطی اور ناقص معاہدہ تھا۔ ڈیمز کی تعمیر صرف چیف جسٹس نہیں پوری قوم کی آواز ہے ۔گلگت میں دہشت گردی اورڈیرہ اسماعیل خان میں متواترٹارگٹ کلنگ تشویشناک ہے مجرموں کو عبرتناک سزا دی جائے ردالفساد کے باوجود فساد جاری رہنا ایکشن پلان پر عمل نہ کرنے کا نتیجہ ہے دشمن سی پیک سے خوفزدہ ہے راہداری منصوبے کا پورا روٹ خاص نشانہ ہے،نبی کریم ؐ کا میثا ق مدینہ اسلام کی رواداری،مشاورت ، بقائے باہمی اور روشن خیالی کی لازوال مثال ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی سپریم کونسل کے دوروزہ اجلاس کے پہلے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔قائد ملت جعفریہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم گزشتہ چار دہائیوں سے نفرتوں کے تاجروں کے خلاف آواز بلند کررہے ہیں۔ اگر نیشنل ایکشن پلان پر صحیح معنوں پر عمل کیا جائے تودہشت گرد و کالعدم جماعتوں کا ناطقہ بند ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے میں بھارت کو تین دریا دینے کے باوجود باقی دریاؤں پر دسترس کے راستے کھلے چھوڑے گئے جس نتیجے میںچناب جہلم اور سندھ پر بھی بھارت ڈیموں کے انبار لگا رہا ہے قومی مفادات سے بیگانہ حکمرانوں نے بھارتی سازشوں کی کامیابی کی راہ ہموار کی۔