راولپنڈی( نمائندہ جنگ، نیوز ایجنسیاں) 15 ؍ویں قومی اور 3صوبائی اسمبلیوں کے نو منتخب ارکان نےحلف اُٹھالیاجسکے ساتھ ہی پنجاب کے علاوہ ملک بھر میں انتقال اقتدار کا ہم سنگ میل عبور اور حکومت سازی کا پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا ہے، پنجاب اسمبلی کےارکان کل حلف اٹھائیں گے، خیبرپختونخوااسمبلی میں اپوزیشن نے احتجاج کیا،قومی اسمبلی کے ارکان سے اسپیکر سر دار ایاز صاد ق ، پختونخوا میں اورنگزیب نلوٹھہ، بلوچستان میں راحیلہ درانی حلف لیا،قومی اسمبلی کے اجلاس کا آغاز قومی ترانے سے ہوا پھر تلاوت اور نعت رسول مقبول ؐکےبعدنومنتخب ارکان نے بار ی باری رول آف ممبرز کے رجسٹر پر دستخط کئےجبکہ عمران خان نے آصف زرداری، شہباز شریف اور بلاول سےہاتھ ملایااوربلاول نے مستقبل کےوزیر اعظم کیساتھ تصاویر بھی بنوائیں۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بلاول بھٹوکی آمد پر اٹھ کر ان کا استقبال کیا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ریڈ زون میں سکیورٹی سخت رہی ، پولیس کیساتھ رینجرز اہلکار بھی الرٹ رہے۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس نگران وزیراعظم جسٹس ریٹائرڈ ناصر الملک کی سفارش پر صدر مملکت نے 13 اگست کو بلانے کی منظوری دی۔ایاز صادق کی صدارت میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس کا آغاز قومی ترانے سے ہوا اور تمام اراکین نے بصد احترام کھڑے ہوکر قومی ترانہ سنا جس کے بعد تلاوت کلام پاک کی گئی۔اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اجلاس کے آغاز میں نومنتخب اراکین کو مبارکباد دی اور حلف کے طریقہ کار سے آگاہ کیا۔ایاز صادق نے قومی اسمبلی کےاسپیکر و ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کیلئے15اگست کی تاریخ کا اعلان کیا اورطریقہ کار بھی بتایا۔ اسکےبعداسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نےنومنتخب اراکین اسمبلی سےحلف لیا جسکے بعد اراکین کی جانب سے رول آف ممبرز کے رجسٹر پر دستخط کئے گئے۔اسمبلی رجسٹر پر حروف تہجی کے تحت دستخط کئےگئے اور آصف زرداری نے سب سے پہلے رجسٹر پر دستخط کئے۔ مختلف جماعتوں کے سربراہان کے رول آف ممبرز پر دستخط کے وقت اراکین نے ڈیسک بجا کر انکا خیرمقدم کیا۔ اس موقع پر قومی اسمبلی میں مہمانوں کی تمام گیلریاں کھچا کھچ بھری رہیں۔قومی اسمبلی کے مجموعی طور پر342میں سے 324 نومنتخب ارکان نے حلف اٹھا لیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردارایاز صادق نے نومنتخب ارکان سے حلف لیا۔ مسلم لیگ (ن)کے رہنما حمزہ شہباز شریف ،مسلم لیگ (ق)کے چوہدری پرویز الٰہی،سردارمحمد لغاری ،پی ٹی ایم کے علی وزیر ،محسن داورڑ و دیگر نے حلف نہیں اٹھایا ۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان جب دستخط کرنے آئے تو اسمبلی میں موجود تحر یک انصاف کے ارکان نے ان کے حق میں نعرے لگائے اور وزیراعظم عمران خان کے نعرے لگائے گئے۔بعد ازاں رولز آف ممبر پر دستخط مکمل ہونے کے بعد تمام اراکین اسمبلی سے واپس روانہ ہوگئے اور اسپیکر ایاز صادق نے اجلاس 15 اگست کو دن 10 بجے تک ملتوی کردیا۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان، آصف زرداری، بلاول بھٹو زرداری، شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری، شفقت محمود، شہبازشریف، خالد مقبول صدیقی، رانا ثناء، نوید قمر اور دیگر اراکین قومی اسمبلی میں موجود تھے۔عمران خان قائدایوان کیلئے مخصوص نشست کے ساتھ والی نشست پربراجمان تھے جبکہ بلاول بھٹو زرداری نفیسہ شاہ کے ساتھ والی نشست پر موجود تھے، سابق صدر آصف زرداری سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے ساتھ بیٹھے جبکہ شہباز شریف ، احسن اقبال اور رانا تنویر ساتھ ساتھ بیٹھے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری پہلی بار قومی اسمبلی میں آئے اور انہوں نے عمران خان کی نشست پر جاکر ان سے ملاقات کی جبکہ دونوں رہنماؤں نے ایک ساتھ تصاویر بھی بنوائیں، جبکہ سابق وزرائے اعظم راجہ پرویز اشرف، میاں سومرو، سابق وزرا ئے اعلیٰ شہباز شریف، پرویز خٹک اور قومی اسمبلی کے دو سابق اسپیکر فہمیدہ مرزا اورفخر امام بھی حلف اٹھانے والوں میں شامل ہیں۔قوم پرست رہنما سردار اختر مینگل بھی طویل عرصے بعد قومی اسمبلی کی رکنیت کاحلف لیا جبکہ جمہوری وطن پارٹی کے شاہ زین بگٹی بھی قومی اسمبلی کا حصہ بنے۔ خیبرپختونخوا اسمبلی کے اسپیکر اسدقیصر بھی قومی اسمبلی کی رکنیت کاحلف لیا، وہ قومی اسمبلی میں اسپیکر کے امیدوار نامزد ہیں ۔134 نئے رکن چہرے قومی اسمبلی پہنچ گئے،کئی گھرانو ں کے ایک سے زائد اراکین قومی اسمبلی پہنچے، آصف زرداری، انکے بیٹے بلاول بھٹو اور بہنوئی نواب منور تالپور شامل قومی اسمبلی کے رکن بن گئے ہیں۔تحریک انصاف کے شاہ محمود اور انکے بیٹے زین قریشی، (ن) لیگ کے پرویز ملک، اہلیہ شائستہ پرویز اور بیٹا علی پرویز بھی رکن قومی اسمبلی بن گئے۔رضا ربانی کھر اور حنا ربانی کھر بہن بھائی ایم این اے منتخب ہو گئے۔تین سابق اسپیکرز فخر امام، فہمیدہ مرزا اور ایاز صادق، 2 وزرائے اعظم راجہ پرویز اشرف اور میاں سومرو بھی دوبارہ رکن بنے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان تو نہ جیت سکے مگر انکےبیٹےاسعد محمود اپنی خالہ شاہدہ اخترعلی کے ساتھ اسمبلی پہنچ گئے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ اور نوید قمر مسلسل ساتویں بار قومی اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھایاجبکہ خواجہ آصف مسلسل چھٹی بار، غوث بخش مہر بھی چھٹی بار اور سابق سپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا پانچویں بار رکن قومی اسمبلی بنی ہیں۔16 اگست کو وزیراعظم کا انتخاب کاغذات نامز د گی جمع کرانے سے مشروط ہوگا، 16 کی صبح کو کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئےتو شام میں وزیر اعظم کا انتخاب ہوگا،قومی اسمبلی کے اجلاس کیلئےبھی سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کے اجلاس کے پیش نظر ریڈ زون سمیت ضلع بھر میں سکیورٹی ریڈ الرٹ ہے، خصوصی پاس والے افراد کو ہی پارلیمنٹ میں داخلے کی اجازت ملے گی۔ ریڈزون میں کسی بھی غیرمتعلقہ فرد کو داخلے کی اجازت نہیں جبکہ سکیورٹی کیلئے پولیس کے ساتھ رینجرز اہل کار بھی ڈیوٹی دے رہے ہیں۔ ادھرپختونخوا اسمبلی کے نومنتخب ارکان اسمبلی نے حلف اٹھالیا جس میں اپوزیشن نے بازوں پرسیاہ پٹیاں باندھ کرشرکت کی۔ کے پی کے اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اسمبلی کی عمارت ریڈ زون قرار دی گئی اور اسمبلی اجلاس کے موقع پر400 پولیس اہلکار تعینات رہے۔