اسلام آباد (وسیم عباسی )نئی کابینہ میں پرانے چہرے شا مل ہیں اوروزرا ،مشیروں کی اکثریت مشرف دور میں وزیر رہے ہیں جبکہ پی پی دور میں وزیر رہنے والے بھی تحریک انصاف کابینہ کا حصہ ہیں،ایم کیوا یم کو زیادہ فائدہ ہوااور اسے دو منصب ہے ۔تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف حکومت کی اعلان کردہ نو منتخب کابینہ میں کئی تجربہ کار سیاستدان شامل ہیں اور ان کی اکثریت سابق ڈکٹیٹر جنرل (ر)پرویز مشرف کی حکومت کے ماتحت اہم عہدوں پر کام کرچکے ہیں ،وزیر اعظم عمران خان کی کابینہ کے 12 ارکان مشرف کےساتھ کام کر چکے ہیں ،21 رکنی کابینہ میں سابق جنرل (ر)پرویز مشرف کے ترجمان ،ان کے سابق اٹارنی جنرل اور ان کی کابینہ اور کور ٹیم کے کئی ارکان شامل تھے ۔کابینہ کے وہ ارکان جو مشرف کے ساتھ کام کرچکے ہیں ان میں فروغ نسیم ،طارق بشیر چیمہ ،غلام سرور خان ،زبیدہ جلال ،فواد چودھری ،شیخ رشید احمد ،خالد مقبول صدیقی ،شفقت محمود ،مخدوم خسرو بختیار ،عبدالرزاق دائود ،ڈاکٹر عشرت حسین اور امین اسلم شامل ہیں ۔کابینہ ارکان میں نئے پانچ اراکین نے بھی وزیر کے طور پر پیپلز پارٹی کی گزشتہ حکومت میں کام کیا ۔ان میں پرویز خٹک ،بابر اعوان ،شاہ محمود قریشی ،فہمیدہ مرزا اور فواد چودھری شامل ہیں ۔حکمران تحریک انصاف کے اتحادیوں کے درمیا ن ایوان کی 342 میں سے صرف سات نشستوں کے باوجود ایم کیو ایم کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچا اور کابینہ میں دو منصب ملے ،پاکستان مسلم لیگ (ق)گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈی اے )،عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل)اور فاٹا کانئی کابینہ میں صرف ایک رکن آیا۔کابینہ کے تین ارکان کو پی ٹی آئی میں صرف پختہ سمجھا جاتا ہے جنہوں نے پی ٹی آئی کے سوا کبھی دوسری پارٹی میں شمولیت نہیں کی ۔ان ارکان میں اسد عمر ،شیریں مزاری اور عامر کیانی شامل ہیں۔کابینہ کے انتخاب میں کوئی حیران کن نکتہ نہیں ہے کیونکہ 25 جولائی کو تحریک انصاف کی فتح کے بعد ہی میڈیا پر ان کے نام بتائے جارہے تھے ۔کابینہ ارکان کی تفصیل کچھ یوں ہے ۔سینیٹرفروغ نسیم جنہیں قانون و انصاف کا سب سے اہم منصب دیا گیا ہے وہ غدار ی کیس میں مشرف کے اٹارنی جنرل رہےہیں ۔وہ ہمیشہ سے مشرف کی اتحادی ایم کیوایم کے متحرک رکن رہے ہیں ،تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات فواد چودھری کو وزارت انفارمیشن اینڈ براڈ کاسٹنگ دیا گیا ،2012 میں پی پی میں شمولیت سے قبل جنرل (ر)مشرف کے ترجمان رہے ہیں ،وہ یوسف رضا گیلانی اور سابق وزیر اعظم پرویز اشرف کی کابینہ کا حصہ رہے ہیں ۔وہ پی پی دور میں پنجاب کے گورنر رہنے والے چودھری الطاف کے بھتیجے ہیں ۔