• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان کا خطاب انتہائی مثبت اور تعمیری تھا،تجارتی،مالیاتی ماہرین،عوامی حلقے

اسلام آباد(حنیف خالد)ملک کے تجارتی،سماجی اور ماہرین مالیات، عوامی حلقوں نے وزیراعظم عمران خان کے قوم سے پہلے باضابطہ خطاب کو انتہائی مثبت، تعمیری اور محب وطن لیڈر کا خطاب قرار دیا ہے۔ ان شخصیات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے انتہائی عمدہ ویژن پیش کیا ہے۔ انہوں نے جس عزم کا اظہار کیا ہے قوم اس پر عملدرآمد کی منتظر رہے گی وہ دیکھنا چاہے گی کہ چاروں گورنر ہائوس گورنروں کی رہائش گاہوں کی بجائے پاکستان کے قومی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے استعمال ہوں گے۔ ان شخصیات کا کہنا ہے کہ اگر پشاور، لاہور، کراچی، کوئٹہ کے گورنر ہائوس کے ساتھ وزرائے اعلیٰ ہائوسز، آئی جی پولیس ہائوسز ملک بھر میں کمشنروں، ڈپٹی کمشنروں، ایس ایس پی صاحبان کی ہزاروں ایکڑ پر محیط رہائش گاہیں شفافیت کے ساتھ کھلے عام نیلام کردی جائیں تو اس سے اربوں ڈالر کا سرمایہ جمع ہوجائے گا تو اعلان کردہ بھاشا ڈیم کی تعمیر کو ممکن بنا دے گا۔ ان شخصیات کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے جو اقدامات اور فیصلے کرنے کا قوم کو بتایا ہے اور جو ٹاسک فورسز اور بزنس مشاورتی کونسل بنانے کا اعلان کیا ہے ملک بھر کے عوام ان فیصلوں پر عملدرآمد کی حکمت عملی کے منتظر ہوں گے۔ ایف آئی اے اور پولیس تطہیر سول مقدمات کے ایک سال میں فیصلے، تعلیم صحت کے متعلق جو انقلابی اعلانات کئے ہیں پوری قوم ان پر عملدرآمد ہوتے دیکھنا چاہے گی۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیراعظم کے زیراستعمال بلٹ پروف کاروں اور سینکڑوں گاڑیوں کا آکشن دیانتداری سے ہونا ضروری ہے مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم ایوان ہائے صنعت وتجارت کے کل پاکستان وفاق کے صدر غضنفر بلور، ایف بی سی سی آئی کے بزنس پینل گروپ کے سربراہ افتخار علی ملک اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے صدر عامر وحید کے علاوہ ایف بی آر کے سابق سربراہوں اور ممبروں، بلیو ایریا ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے سرپرست ملک صغیر، سکل ڈویلپمنٹ سیل کے سربراہ میاں اکرم فرید، انجمن تاجران پاکستان کے صدر اجمل بلوچ، پاکستان سٹاک ایکسچینج، ایس ای سی پی کے ریٹائرڈ عہدیداروں نے الگ الگ ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے باتیں بہت اچھی کی ہیں اب قوم ان کو عملی جامہ پہنائے جاتے ریکھنا چاہتی ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے ایک تحریری بیان میں کہی کہ عمران خان نے تعلیم، صحت، پانی، زراعت، کسانوں، بچوں کی تعلیم، سرکاری ہسپتالوں کا معیار بہتر بنانے، اربوں درخت لگانے، پاکستان کی ہوا اور سمندر، دریا صاف ستھرے کرنے، ٹورازم کو ترقی دینے کیلئے پُرکشش وعدے کئے ہیں مگر ان میں خارجہ پالیسی کے بارے میں صرف دو جملے پر ہی اکتفا کیا ہے مسئلہ کشمیر کا اپنی مختصر کی تقریر میں ایک دفعہ بھی ذکر نہیں کیا۔
تازہ ترین