اسلام آباد(حنیف خالد،تنویرہاشمی)وفاقی وزیر خزانہ ریونیو اقتصادی امور اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان کو بلاشبہ گوناگوں چیلنجوں کا سامنا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے سنہری موقعے بھی ہیں، ہم چیلنجوں سے عہدہ برآہونے کا جائزہ لے رہے ہیں، چیلنجز کا تو سبھی کو علم ہے ہم ان چیلنجوں کے حل کی بات کرر ہے ہیں، وزیراعظم عمران خان کی حکومت بہترفیصلے کرے گی، اوورسیز پاکستانیوں کے لئے زرمبادلہ کے بانڈز کا اجراکیاجائے گا، گزشتہ روز صحافیوں سےغیررسمی گفتگو کرتےہوئے انہوں نے کہاکہ سابقہ حکومت نے جب وفاقی بجٹ برائے مالی سال 2018-19پیش کیا اس وقت ہی ہم نے ان سے کہہ دیاتھا کہ یہ زمینی حقائق کے مطابق نہیں ،حقیقت پسندانہ نہیں ہے۔ موجودہ وفاقی بجٹ کا ہم نے جائزہ لینا ہے اور یہ دیکھنا ہے کہ آیا ہم سرے سے نیا وفاقی بجٹ لے کر آتے ہیں یا اس میں ضروری تبدیلیاں لاتے ہیں ۔پارلیمنٹ کے سامنے حقیقت پیش کرینگےانہوں نے کہا کہ ہم نے اوورسیز پاکستانیوں کے لئے ڈالر /یورو میں سکوک بانڈزجاری کرنے کا اصولی فیصلہ کررکھاہے اس کا اجرا کابینہ کی منظوری سے کریں گے، جب ان سے پوچھا گیا کہ یہ بانڈز کتنی مالیت کے ہونگے تو وزیرخزانہ نے کہا کہ وہ یقین کے ساتھ فی الحال کچھ نہیں کہہ سکتے البتہ 4سال قبل اس وقت کے وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے ایوان کے فلور پر یہ بات کہی تھی کہ سوئس بنکوں میں200ارب ڈالر پاکستانیوں کا سرمایہ ہے اور اب دبئی اتھارٹیز نے ہمیں بتادیاہے کہ پاکستانیوں کے 8ارب ڈالر کے اثاثے دبئی میں موجود ہیں ،منی لانڈرنگ کے لئے ملک سے باہر بھیجا گیا قومی سرمایہ واپس لانے کے بارے میں وزیرخزانہ نےکہا کہ اس کے لئے ٹاسک فورس کے قیام کی منظوری دی گئی ہے جو ستمبر کے اوائل میں رپورٹ پیش کردے گی اس رپورٹ میں جو لائحہ عمل دیاجائے گا اس کے مطابق منی لانڈرنگ کےذریعہ بھیجا گیا پاکستانیوں کا سرمایہ واپس لانے کی کوشش کرینگے، اسد عمر نے کہا کہ وزیراعظم ہائوس میں چار پانچ سو کا جو عملہ ہے وہ ایک سرچ کے لئے رکھا گیا ہم اس عملہ کو Lay Offنہیں کرینگے نہ بے روزگاری بڑھائیں گےکسی سرکاری ملازم کو نہیں نکالیں گے ،غیر ضروری عملے کو اسلام آباد میں عوام کو سروس مہیا کرنے والے ان اداروںمیں بھیجیں گے جہاں عملے کی شدید کمی ہے، اسد عمر نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ نے ٹاسک فورس کو کابینہ میں لائحہ عمل پیش کرنے کیلئے دو ہفتے کا وقت دیا ہے ، باقاعدہ طور پربجٹ پیش کرنے کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا ،پارلیمنٹ کے سامنے حقیقت پیش کی جائیگی اور جلد کوئی طریقہ کار وضع کر لیں گے ، انہوں نے کہا کہ پاکستا ن کی معیشت کو چیلنجز درپیش ہیں لیکن مواقع بھی ہیں ، معیشت جہاں کھڑی ہے اس کی بہتری کیلئے حکمت عملی اپنا نی ہےجس کا جلد فیصلہ کیا جائے گا، انہوںنے کہاکہ پاکستان سٹیل ملز اور پی آئی اے جیسےاداروں کو وہاں کے ملازمین نے نہیں بلکہ حکمرانوں نے تباہ کیا ، ایسی بات کہ یہ ادارے ہزاروں ملازمین کی وجہ سے خسارے میں گئے درست نہیں ،کچھ ملازمین ضرورہونگے لیکن سب نہیں ، انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی کرپشن کی وجہ سے ادارے خسارے میں گئے جن کو ٹھیک کیا جائیگا ،اسد عمر نے کہا کہ معیشت کے بارے میں بہتر فیصلے کریں گے۔