سکھر (بیورو رپورٹ) عیدالاضحیٰ پر نجی بینکوں کی اے ٹی ایمز غیر فعال ہونے سے شہری پریشان ہوگئے، خریداری کے لئے آنیوالے شہری ایک سے دوسرے بینک کے چکر لگانے پر مجبور ہیں۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی شہر کے مختلف علاقوں شالیمار روڈ، مشن روڈ، فرےئر روڈ، صرافہ بازار، شہید گنج، اسٹیشن روڈ، مارچ بازار، ملٹری روڈ و دیگر علاقوں میں نجی بینکوں کی جانب سے نصب کی جانیوالی اے ٹی ایمز غیر فعال ہوگئیں، جس کی وجہ سے اے ٹی ایمز کارڈ کے ذریعے اپنے اکاؤنٹس سے رقم نکالنے والے شہریوں کو شدید مشکلات سے دوچار ہونا پڑرہا ہے، شہریوں کی بڑی تعداد عید الاضحیٰ کے موقع پر سامان کی خریداری کے بعد رقم کی ادائیگی کے لئے اے ٹی ایمز کا رخ کررہی ہے تاہم بیشتر اے ٹی ایمز غیر فعال ہیں، کہیں رقم نہیں ہے تو کہیں پر عارضی طور پر اے ٹی ایم بند ہیں، جو شہریوں کیلئے تکلیف کا سبب بن رہی ہیں اور شہری کبھی اس بینک تو کبھی اس بینک کے چکر لگانے پر مجبور ہوگئے ہیں، متعدد شہریوں نے اے ٹی ایمز سے رقم نہ نکلنے کے باعث اپنے عزیز و اقارب و دوست و احباب کو فون کرکے مطلوبہ مقام پر رقم پہنچانے کی درخواست کی جس کے بعد انہوں نے خریدے گئے سامان کی رقم ادا کی اور گھروں کی راہ لی، اے ٹی ایمز غیر فعال ہونے سے سب سے زیادہ پریشانی بیرون شہر سے خریداری کے لئے آنیوالے افراد کو اٹھانا پڑ رہی ہے کیونکہ بیرون شہر کے خریدار رقم ساتھ لیکر آنے کے بجائے اے ٹی ایم کارڈ جیب میں رکھ کر تجارتی مراکز پہنچتے ہیں اور خریداری کے بعد اے ٹی ایمز سے رقم نکال کر ادا کردی جاتی ہے تاہم مشینیں غیر فعال ہونے سے بیرون شہر سے خریداری کے لئے آنیوالے افراد شدید مشکلات سے دوچار ہوئے ۔ پریشان حال شہریوں نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے بالا حکام سے اپیل کی کہ نجی بینکوں کی انتظامیہ کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ اپنی اے ٹی ایمز کو فعال رکھیں تاکہ شہریوں کو مشکلات سے بچایا جاسکے اور احکامات پر عملدرآمد نہ کرنیوالی نجی بینکوں کی انتظامیہ کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔