• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر پولیس کی لاپروائی، اسٹریٹ کرائمز میں اضافہ، عوام پریشان

سکھر (بیورو رپورٹ) پولیس کی عدم توجہی و لاپروائی کے سبب سکھر شہر میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا، مختلف تھانوں کی حدود سے متعدد موٹر سائیکلیں چوری کرلی گئیں جبکہ ڈکیتی، رہزنی کی وارداتیں بھی بڑھ گئی ہیں۔ چند دن کے دوران تھانہ روہڑی، سی سیکشن اور تھانہ آباد کی حدود سے چوروں نے 3شہریوں کو ان کی موٹر سائیکلوں سے محروم کردیا ہے، ضلع بھر میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں اچانک اضافے سے عوام میں پریشانی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ضلع سکھر میں پولیس کی جانب سے ڈاکوؤں، جرائم پیشہ عناصر کے خلاف گرینڈ آپریشن کے بعد امن و امان کی صورتحال قائم کی گئی تھی تاہم اب صورتحال یکسر تبدیل ہوتی جارہی ہے اور ضلع بھر میں چوری، ڈکیتی، رہزنی، لوٹ مار، موٹر سائیکلوں کی چوری کی وارداتوں نے شہریوں و تاجروں کو پریشانی سے دوچار کردیا ہے، جس کی واضح مثال چند دن کے دوران متعدد موٹر سائیکلیں چوری ہونا ہے۔ روہڑی تھانے کی حدود درگاہ صدر الدین شاہ بادشاہ کے باہر کھڑی خادم سومرو کی موٹر سائیکل، سی سیکشن تھانے کی حدود سول اسپتال کے باہر سے عمر بخش کی موٹر سائیکل اور آباد تھانہ کی حدود شاہ خالد کالونی کی گلی نمبر 3سے دلشاد علی نامی شخص کی موٹر سائیکلیں چوری کی جاچکی ہیں، جبکہ عید کے ایام میں بھی شہر کے مختلف علاقوں سے متعدد موٹر سائیکلیں چوری کی گئی تھیں، پولیس کی جانب سے موٹر سائیکل چوری کرنیوالوں کیخلاف کوئی خاطر خواہ کارروائی دکھائی نہیں دے رہی ہے جس کی وجہ سے موٹر سائیکلیں چوری کی وارداتیں بڑھتی ہی جارہی ہیں۔ اس سے قبل ضلع سکھر سے ایک بچے سمیت4مغویوں کو اغوا کرلیا گیا تھا جن میں سے 3مغویوں کو پولیس بازیاب کراچکی ہے تاہم پنوعاقل کا رہائشی ایک بچہ تاحال بازیاب نہیں ہوسکا ہے۔ اغوا برائے تاوان اور اسٹریٹ کرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں نے پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگادیا ہے۔ چوری، ڈکیتی بالخصوص موٹر سائیکلوں کی چوری کی بڑھتی ہوئی وارداتوں میں اچانک اضافے سے شہریوں و تاجروں میں شدید بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ سکھر کی مختلف سیاسی، سماجی، مذہبی و تجارتی تنظیموں گولیمار انڈسٹریل ایریا کے ملک جاوید، بندھانی برادری کے حاجی مسلم بندھانی، حاجی یامین، عبدالجبار راجپوت، حافظ شعیب ودیگر نے اسٹریٹ کرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس کی جانب سے ڈاکوؤں، جرائم پیشہ اور سماج دشمن عناصر کیخلاف کی جانیوالی کارروائیوں کے نتیجے میں کافی عرصے سے ضلع سکھر میں جرائم، ڈکیتی، لوٹ مار سمیت اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں نمایاں کمی آئی تھی تاہم اب اچانک اس طرح اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں اضافہ سمجھ سے بالا تر ہے، جس کی ایک ہی وجہ دکھائی دیتی ہے کہ سکھر کی پولیس پہلے کی طرح اپنے فرائض کی ادائیگی سے غفلت برت رہی ہے۔ ڈاکوؤں، جرائم پیشہ اور سماج دشمن عناصر کو سر اٹھانے سے قبل قانون کی گرفت میں لانے کے لئے پولیس کو ہنگامی بنیادوں پر موثر اقدامات کرنے چاہیے، طویل عرصے کی محنت سے قائم کی جانیوالی امن و امان کی فضاء کو خراب کرنیوالوں کو کسی بھی قسم کی کوئی رعایت نہیں ملنی چاہیے۔ انہوں نے آئی جی سندھ، ڈی آئی جی سکھر و دیگر بالا افسران سے اپیل کی کہ ضلع سکھر میں سکھر میں اسٹریٹ کرائم بالخصوص موٹر سائیکلیں چوری ہونے کی وارداتوں میں اچانک اضافے کا نوٹس لیکر ڈاکوؤں، جرائم پیشہ اور سماج دشمن عناصر کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ شہریوں و تاجروں میں پھیلنے والی بے چینی کا خاتمہ ہوسکے۔
تازہ ترین