سپریم کورٹ میں سندھ منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ آصف زرداری اور فریال تالپور کو حفاظتی ضمانت کس عدالت نے دی؟
سپریم کورٹ میں سندھ منی لانڈرنگ کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔
سماعت شروع ہوئی تو سابق صدر آصف علی زرداری کے وکیل اعتزاز احسن نے التوا کی درخواست دائر کی جسے چیف جسٹس نے یہ کہہ کر مسترد کردیا کہ آج کافی وکلا موجود ہیں اس لیے کیس ملتوی نہیں کرسکتے۔
دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایاکہ حسین لوائی کو جوڈیشل ریمانڈ میں رکھا گیا ہے جبکہ آصف زرداری اور فریال تالپور ضمانت پر ہیں۔ آج جے آئی ٹی کی تشکیل کے لیے کیس مقرر ہے.
اس پر چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ آصف زرداری اور فریال تالپور کو حفاظتی ضمانت کس عدالت نے دی؟
ڈی جی ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ فریال تالپورکوٹرائل کورٹ نے 3 ستمبر تک حفاظتی ضمانت دےرکھی ہے۔
دوران سماعت بد الغنی مجید کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عبد الغنی مجید کی جان کوخطرہ ہے اور ان کو وکلا تک رسائی دی جائے،اس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ان کی بیماری کا وکیل سے ملنے سے کیا تعلق ہے۔
عدالت نےعبدالغنی مجید کو اسپتال منتقل کرنےکی استدعامسترد کردی۔ انہوں نے ریمارکس دیئے کہ رپورٹ میں بیماری اتنی شدید نہیں،پائلز کی بیماری ہونامعمول کی بات ہے ، بڑاآدمی بیمارہوتومصیبت پڑجاتی ہےتاہم ان کو علاج کی مکمل سہولت ملنی چاہیے۔
چیف جسٹس نے عبدالغنی مجید کےوکیل کوموکل سےملاقات اور علاج کیلئےباقاعدہ درخواست دینے کی ہدایت کر تے ہوئے کیس کی سماعت پانچ ستمبر تک ملتوی کردی ۔