پڈعیدن( نامہ نگار) دریا خان مری تھانہ کی حدود میں گزشتہ شپ گاؤں رمضان مگھیو میں سسر نے ساتھیوں کی مدد سے اپنی بہو نازیہ کو چھریوں کے وار کرکے بے دردی سے قتل کردیا اور فرار ہوگئے۔ مقتولہ نازیہ کی والدہ مریم نے نوشہروفیروز کی عدالت میں درخواست دائر کر رکھی تھی کہ میری بیٹیوں نازیہ اور تانیہ کو سسرال والے ملنے نہیں دے رہے اور ان پر تشدد کر رہے ہیں،عدالت کے حکم پر دریا خان مری پولیس نے مقتولہ نازیہ کو 30 اگست کو عدالت میں پیش کرنا تھا کہ ملزم ذو الفقار مگھیوں نے اپنے دو بھتیجوں کی مدد سے نازیہ کو قتل کردیا اور دوسری بہو تانیہ کو لاپتہ کردیااور فرار ہوگئے۔ اطلاع پر دریا خان مری پولیس نے لاش تحویل میں لے لی تاہم ایمبولینس نہ ہونے کے باعث مقتولہ کی لاش موٹر سائکل رکشہ کے ذریعے رورل ہیلتھ سینٹر دریاخان مری منتقل کی گئی جب کہ رورل ہیلتھ سینٹر دریاخان مری میں ڈاکٹر اور لیڈی ڈاکٹر نہ ہونے کے باعث مقتولہ کی لاش 6 گھنٹے زائد سے اسپتال کے باہر رکشہ میں پڑی رہی بعداذاں ڈاکٹرز کے آنے پر مقتولہ کی لاش کا پوسٹ مارٹم کیا گیا پوسٹ مارٹم کے بعد مقتولہ کی لاش ماموں نصیر کے حوال کردی گئی۔ پولیس نے بتایا 7 آٹھ ماہ قبل مقتولہ نازیہ اور اس کی بہن کی شادی اس گھر میں ہوئی تھی ۔جب کہ ان دونوں بہنوں کے شوہر نواب شاہ اور نوشہروفیروز میں مزدوری کرتے ہیں اور وہ گھر میں موجود نہیں تھے علاوہ ازیں پولیس نے نیو جتوئی میں کارروائی کرکے مقتولہ کی لاپتہ بہن تانیہ کو بھی بازیاب کرکے تحویل میں لے لیا اور عدالت میں پیش کیا۔ایس ایس پی نوشہروفیروز امجد احمد شیخ نے جنگ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائیگا قاتلوں سے کوئی رعایت نہیں برتیں گے ۔ایس ایس پی نوشہروفیروز امجد شیخ نے نازیہ مگھیو کے قتل میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کا حکم دیا۔