• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشرف کیخلاف غداری کیس میں حکومت کوکوئی مشورہ نہیں دونگا،فروغ نسیم

اسلام آباد ( رپورٹ :، رانا مسعود حسین )وفاقی وزیر قانون و انصاف فروغ نسیم نے سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کے مقدمہ سے متعلق بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے واضح کیاہے کہ میں پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس میں حکومت کو کوئی مشورہ نہیں دوں گا،میں نے حلف لینے سے پہلے ہی واضح طور پر کہہ دیا تھا کہ یہ معاملہ کسی بھی صورت میرے سامنے نہ لایا جائے ، ایسے معاملات پر غور کرنے کے لئے پوری کابینہ موجود ہے ، انہوںنے ان خیالات کا اظہار جمعرات کے روز اسلام آباد میں وفاقی سیکرٹری قانو ن وانصاف جسٹس ریٹائرڈ عبدالشکور پراچہ کے ہمراہ سینئر صحا فیو ں کے ساتھ ایک خصوصی نشست کے دوران کیا ، انہوںنے قومی خزانے سے لوٹ کر بیرون ملک لے جانے والے پیسے کی واپسی سے متعلق سوال پر کہا کہ وزیر اعظم نے اس حوالے سےٹاسک فورس تشکیل دے دی ہے، ہم نے سول پروسیجر کوڈ ، اور کریمینل پروسیجر کوڈ سمیت تمام قوانین کو اپ ڈیٹ کرنا ہے، موجودہ عدالتی نظام میں ایک فیصلہ 20سال بعد آتا ہے اور مزید 20سال اس کی ایزیکیوشن پر لگ جاتے ہیں، ہم کوشش کررہے ہیں کہ جانشینی کے سرٹیفکیٹ جیسے معاملات سے متعلق قانون میں ترمیم کرکے اسے نادرا کے ساتھ نتھی کردیا جائے تاکہ لوگ عدالتوں کے بلا وجہ چکر لگانے سے بچ جائیں ،انہوں نے کہا کہ وہ آئین کے آرٹیکل 184(3)کے تحت چیف جسٹس کے از خود نوٹس کے اختیار کے حامی ہیں، جلد اور فوری انصاف کے لئے ہماری کوشش ہوگی کہ کسی بھی عدالت میں جج کی پوسٹ خالی نہ رہے اور ہم ایماندار ججز کو بھرتی کریں گے ، انہوںنے ایم کیو ایم کے بانی کی وطن واپسی اور پرویز مشرف کے خلاف غداری کے مقدمہ اور کراچی میں عام انتخابات میں دھاندلی سے متعلق بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ نو کمنٹس ، انہو ں نے کہا کہ اہم نے ابھی بہت سے قانونی معاملات پر تر جیحات طے کرنی ہیں، انہوںنے نندی پور ڈیم کی فائل روکنے اور اس کی کاسٹ میں اضافہ سے متعلق سوال پر ازراء تفنن صحافی کو پنجابی میں کہا کہ ʼʼمیں تینوں بابر اعوان لگ رہیا آں ʼʼ انہوںنے کہا کہ اس حوالے سے کیس سپریم کورٹ میں زیر التواء ہے تاہم اگر آپ کو کوئی مسئلہ ہے تو اس سوال کا بابر اعوان سے جواب طلب کریں ، سیکرٹری قانون و انصاف جسٹس ریٹائر عبدالشکور پراچہ نے پرویز مشرف کو غداری کے مقدمہ میں انہیں سزا ملنے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ سزا جزاء دینا عدالتوں کا کام ہے ،اس کیس میں وزارت داخلہ شکایت گزار ہے ، ہماری وزارت نہیں ۔
تازہ ترین