• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انصاف کیلئے بیٹھے ہیں کوئی نہ ڈرے، اسپتال نہیں سب جیل پر چھاپہ مارا،چیف جسٹس

کراچی (اسٹاف رپورٹر) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نےکہاہےکہ کسی کو ڈرنے کی ضرورت نہیں عوام اپنی تکالیف کا کھل کر اظہارکریں ہم یہاں انصاف کی فراہمی کیلئے بیٹھے ہیں۔ کورنگی میں گھروں کو مسمار کرنے کے معاملہ کا تفصیلی جائزہ لینگے، جن لوگوں کے قانون کے مطابق گھر ہیں انہیں مسمار ہونے نہیں دینگے۔ چیف جسٹس نے کے ڈی اے کو مزید کارروائی روکنے کا حکم دیتے ہوئے ایک ماہ میں ریونیو بورڈ، کے ڈی اے اور دیگر متعلقہ حکام سے ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔دوسری جانب صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ میں نے کسی اسپتال پر نہیں بلکہ سب جیل پر چھاپہ مارا تھا۔کر اچی آکر مجھے شہر پہلے سے صاف لگا۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار اتوار کو چھٹی والے دن دفتری امور نمٹانے کیلئے کراچی رجسٹری پہنچے۔جہاں انہوں نے کورنگی ناصر جمپ کے قریب کے ڈی اے کی جانب سے پلاٹوں کو مسمار کرنے سے متعلق درخواستوں کی سماعت چیمبرمیں کی۔ درخواست گزاروں نے موقف اختیارکیاکہ ہمارے گھروں کو مسمار کیا جارہا ہے متعدد گھر کو کے ڈی اے نے نوٹس بھی دے دیئے ہیںہمیں انصاف دیا جائے، ہمارے گھروں کو مسمار ہونے سے بچایا جائے، کے ڈی اےحکام کہتے ہیں کہ ہمارا گھر چائنہ کٹنگ پر قائم ہے، اگر علاقے کی اراضی چائنہ کٹنگ تھی تو ہمیں الاٹمنٹ کیوں دی گئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہاکہ میں نے میڈیا پر آپ لوگوں کا احتجاج دیکھاہے اچھی بات ہے کہ اب شہری اپنے حقوق کیلئے بلاخوف آواز اٹھانے لگے ہیں اور میں چاہتا ہو کہ پاکستان کی عوام کو کھل کر اپنی تکالیف کا اظہار کریںکسی کو بھی ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے ہم انصاف کیلئے یہاں بیٹھے ہیں،جو آپ لوگوں کے گھروں کو مسمار کر رہے ہیں ہم اس معاملے پر تفصیلی جائزہ لینگے،جن افراد کے قانون کے مطابق گھر ہیں انہیں مسمار ہونے نہیں دینگے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثارنے کے ڈی اے کو مزید کاروائی سے روکتے ہوئے ایک ماہ میں ریوینیو بورڈ، کے ڈی اے اور دیگر متعلقہ حکام سے ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔ بعدازاں صحافیوں سے گفتگو میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کر اچی آکر مجھے شہر پہلے سے صاف لگا، میں نے کسی اسپتال پر نہیں بلکہ سب جیل پر چھاپہ مارا تھا۔ اس دوران صحافیوں نے سوالات بھی کیے۔ ایک سوال کے جواب میں چیف جسٹس نے کہا کہ اس بار مجھے کراچی پہلے سے صاف لگا۔صحافی نے سوال کیاکہ اسپتال میں چھاپے کے حوالے سے سیاسی جماعتیں آپ پر تنقید کر رہی ہیںجس پر چیف جسٹس نے جواب میں کہاکہ میں نے اسپتال کا نہیں بلکہ سب جیل کا دورہ کیا جس کانوٹی فکیشن حکومت نے جاری کیا، ریسٹ ہاؤس میں تھوڑی دیر وقت گزارنے کے بعد چیف جسٹس میاں ثاقب نثار پاکستان سیکرٹریٹ کادورہ کیا،جہاں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کی نئی عمارت کے سلسلے میں کام جاری ہے۔ چیف جسٹس پاکستان کراچی رجسٹری کی نئی عمارت سے متعلق زمین کا معائنہ کیا ۔واضح رہے کہ پاکستان سیکرٹریٹ میں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کی نئی عمارت تعمیر ہونا ہے جہاں پاکستان سیکرٹریٹ میں نئی عمارت کی تعمیر کیلئے بیرکوں کو گرانے کا سلسلہ جاری ہے اورسابقہ وفاقی حکومت نےنئی عمارت کی منظوری دی کیونکہ کراچی رجسٹری کی موجودہ عمارت میں ناکافی جگہ کے باعث عدالتی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنارہتاہے۔

تازہ ترین