کراچی(جنگ نیوز)سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ تحویل ملزمان کا معاہدہ نہ ہونے کی وجہ سے اسحاق ڈار کو برطانیہ سے واپس لانا آسان نہیں ہوگا، حکومتچاہے تو اسحاق ڈار کو واپس لاسکتی ہے، اسحاق ڈار کو تمام تر تحفظات کے باوجود وطن واپس آنا چاہئے، پرویز خٹک، آغا سراج درانی اور وسیم اختر کیخلاف نیب تحقیقات کا مطلب یہ نہیں کہ بلاامتیاز احتساب کا عمل شروع ہوچکا ہے، نیب کی طرف سے بلاامتیاز احتساب کیا جاتا نظر آرہا ہے،ماضی کی ماننداس وقت بھی احتساب کا سارا عمل صرف ڈھونگ ہے،احتساب کا عمل تحریک انصاف کی حکومت کے کھاتے میں ڈالا گیا تو سیاسی ہوجائے گا۔ان خیالات کا اظہار سلیم صافی، بابر ستار، امتیاز عالم، شہزاد چوہدری،مظہر عباس اور حفیظ اللہ نیازی نے جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان عائشہ بخش سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میزبان کے پہلے سوال اسحاق ڈار کی واپسی کیلئے 10روز میں اقدامات کئے جائیں، چیف جسٹس، کیا حکومت اسحاق ڈار کو وطن واپس لاسکے گی؟ کا جواب دیتے ہوئے سلیم صافی نے کہا کہ حکومت چاہے تو اسحاق ڈار کو واپس لاسکتی ہے، اسحاق ڈار سویلین لیڈر ہے پرویز مشرف نہیں کہ انہیں واپس نہ لایا جاسکے، نواز شریف کو تباہی سے دوچار کرنے والوں میں اسحاق ڈار کا نمایاں کردار تھا۔شہزاد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تحویل مجرمان کا کوئی معاہدہ نہیں اس لئے اسحاق ڈار کا وطن واپس لانا آسان نہیں ہوگا۔بابر ستار نے کہا کہ تحویل ملزمان کا معاہدہ نہ ہونے کی وجہ سے اسحاق ڈار کو برطانیہ سے واپس لانا مشکل ہوگا، یہ معاملہ اتنا آسان نہیں کہ پاکستانی حکومت ایک خط لکھے اور برطانیہ انہیں واپس بھیج دے۔مظہر عباس نے کہا کہ اسحاق ڈار کو وطن واپس لانا مشکل نظر آرہا ہے، انٹرپول بھی سیاسی کیسوں میں مداخلت نہیں کرتی ہے، اسحاق ڈار پرمنی لانڈرنگ کے کیس ہیں اس لئے ان کو سیاسی پناہ ملنے کی امید بھی کم ہے۔امتیاز عالم کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار نے غیرسیاسی رویہ اختیار کیا ہوا ہے، کسی بھی سیاستدان کو اپنے خلاف مقدمات کا سامنا کرنا چاہئے، اسحاق ڈار کا نہ آنا اس بات کو تقویت دے رہا ہے کہ ان کے پاس صفائی میں ٹھوس شواہد نہیں ہیں، سیاسی اعتبار سے اسحاق ڈار کا بھگوڑے پن کا رویہ درست نہیں ہے، برطانیہ شاید اسحاق ڈار کو واپس بھیجنے پر رضامند نہیں ہو شاید سیاسی پناہ بھی دیدے۔حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ اسحاق ڈار کو تمام تر تحفظات کے باوجود وطن واپس آنا چاہئے، اسحاق ڈار اگر دباؤ کا سامنا نہیں کرسکتے تو سیاست میں نہیں آنا چاہتا تھا، سپریم کورٹ میں جنرل مشرف اور راؤ انوار سے متعلق ازخود نوٹس کیسوں کی مثال موجود ہے، سپریم کورٹ جنرل مشرف کو واپس لانے کیلئے بھی اسی طرح احکامات دیتی تو ماڈل موجود ہوتا، راؤ انوار کو عدالت نے ہر طرح سہولت دی وہ آج تک نہ جیل گئے اور عزت کے ساتھ باہر گھوم رہے ہیں، اسحاق ڈار کیلئے سیاسی پناہ حاصل کرنا آسان ہے ۔