• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرینا ریکارڈ نہ توڑسکیں،نائومی اوسا کانے یوایس اوپن ٹینس ٹائٹل پر قبضہ کرلیا

نیویارک ( جنگ نیوز ) یو ایس اوپن ٹورنامنٹ میں ویمنز سنگلز چیمپئن شپ جاپانی کھلاڑی ناؤمی اوساکا نے جیت لی ہے۔ فائنل میچ میں اوساکا نے امریکی ٹینس اسٹار سیرینا ولیمز کو لگاتار دو سیٹس میں ہرایا۔ انہوں نے چیمپئن شپ میں 6-2اور 6-4سے کامیابی حاصل کی۔ بیس سالہ ناؤمی اوساکا پہلی جاپانی خاتون ہیں جنہوں نے ٹینس کا کوئی گرینڈ سلم ٹائٹل جیتا ہے۔ سیرینا ولیمز چوبیسواں گرینڈسلم ٹورنامنٹ جیتنے کی کوشش میں تھیں۔ انہیں مسلسل دوسرے گرینڈ سلم ٹورنامنٹ میں شکست ہوئی ہے۔ اگر انہیں کامیابی حاصل ہوتی تو وہ سب سے زیادہ گرینڈسلم ٹورنامنٹ جیتنے والی مارگریٹ کورٹ کے ہم پلہ ہو جاتیں۔ دو ماہ قبل وہ لندن میں کھیلے جانے والے ومبلڈن ٹینس ٹورنامنٹ کے فائنل میں جرمن کھلاڑی اینجلیک کربر سے ہار گئی تھیں۔ یو ایس اوپن کے فائنل میچ کے دوران سیرینا ولیمز کی ریفری کے ساتھ بدمزگی بھی ہوئی۔ میچ ریفری کارلوس راموس نے امریکی کھلاڑی کو متنبہ کیا کہ وہ باہر بیٹھے اپنے کوچ سے کھیل کی ہدایات مت لیں کیونکہ یہ قواعد کے منافی ہے۔ اسی طرح ایک پوائنٹ ہارنے پر امریکی کھلاڑی نے اپنا ریکٹ زمین پر مارا اور ریفری نے اسے کھیل کے ضابطہٴ اخلاق کے منافی قرار دیا۔ سیرینا ولیمز نے پوائنٹ ہارنے پر اپنے ریکٹ کو زمین پر مار توڑ ڈالا۔کورٹ کا اینڈ بدلنے کے بعد بھی سرینا ریموس کے خلاف یہ کہہ کہہ کر بھڑاس نکالتی رہیں کہ تم جھوٹے ہو، کہو کہ تمہیں افسوس ہے۔ سرینا نے کہا کہ اس بات نے ان کا دماغ گھما کر رکھ دیا۔ اس طرح چیخنے پر ریفری نے سیرینا کو ایک اور یعنی تیسری وارننگ دیتے ہوئے ان کے پوائنٹس میں کٹوتی بھی کر دی۔ اس کٹوتی پر وہ پہلی گیم ہار گئیں۔ میچ میں بدمزگی کے بعد امریکی شائقین کی جانب سے جاپانی کھلاڑی کو ٹرافی دینے پر قدرے ناپسندیگی کا اظہار کیا گیا۔ اس پر سیرینا ولیمز نے آرتھرایش اسٹیڈیم کے شائقین سے کہا کہ وہ نوجوان چیمپئن کا احترام کریں۔ امریکی لیجنڈ کا درجہ رکھنے والی سیرینا ولیمز نے اوساکا کو شاندار الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کیا۔ یہ امر اہم ہے کہ جاپانی کھلاڑی اپنی امریکی حریف سے سولہ برس چھوٹی ہیں۔ ٹرافی حاصل کرنے کے بعد ناؤمی اوساکا نے کہا کہ سیرینا ولیمز کے ساتھ میچ کھیلنا ایک بہت بڑے اعزاز کے مساوی ہے۔اس تمام تلخ ماحول میں اوساکا نے پہلے سیٹ میں سرینا پر واضح برتری قائم رکھی جبکہ دوسرے سیٹ میں بھی وہ بہت پرسکون رہیں۔ وہ سرینا کو اپنا آئیڈل کہتی ہیں۔ وہ ایک مشکل ماحول میں جیت کر جاپان کی پہلی کھلاڑی بنیں جنھوں نے کوئی گرینڈسلم ٹورنامنٹ جیتا ہو۔ بعد میں انھوں نے کہا کہ انھیں پتہ نہیں چلا کہ امپائر اور سرینا ولیمز کے درمیان کیا ہو رہا تھا۔ انھوں نے کہاکہ میں پوری طرح اپنی توجہ کو مرکوز رکھنا چاہتی تھی۔ چونکہ یہ میرا پہلا گرینڈ سلم فائنل تھا اس لیے میں فرط جذبات سے مغلوب نہیں ہونا چاہتی تھی۔
تازہ ترین