کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاکستان ہاکی فیڈریشن کی ناقص کار کردگی کے خلاف اب فیڈریشن کے اندر بھی آواز بلند ہونا شروع ہوگئی ہے۔ پی ایچ ایف کے ڈائریکٹر ڈیولمپنٹ سابق ہاکی اولمپئن نوید عالم نے پی ایچ ایف میں ہونے والی اقربا پروری اورپاکستان ہاکی کے زوال کے محرکات سے متعلقہ کئی اہم معاملات سے پردہ اٹھانے کا اعلان کیا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ ایشین گیمز میں قومی ہاکی ٹیم کی خراب پر فارمنس پر میرے بیان پر مجھے جو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے وہ ایک مزاحیہ تحریر ہے اس حوالے سے کانگریس ممبران کو جوابدہ ہوں، پاکستان ہاکی فیڈریشن ایک ادارہ ہے جس کو ذاتی خوہشات پر نہیں بلکہ کارکردگی پر چلایا جاتا تو ٹیم کی پر فار منس میں بھی بہتری نظر آتی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کی کارکردگی سے متعلق بیان پر شوکاز نوٹس پر صرف کانگریس میٹنگ اور کانگریسکو جوابدہ ہوں، دوست نواز پالیسیوں کو بھول کر قومی کھیل کی فلاح و بہبود کے لئے کام کیا جاتا تو بہتر ہوتا، شوکاز نوٹس جاری کرنے والے کو اہمیت دینا نہیں چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہاکی ٹیم کی بری کارکردگی پر تمام کانگریس ممبران کو اعتماد میں لیا گیا ہے ، ہم پاکستان ہاکی کی بہتری چاہتے ہیں اور وزیراعظم عمران خان کے وژن کے تحت اسپورٹس پالیسی پر عمل کرتے ہوئے قومی کھیل کی بحالی اور ترقی کا سفرطے کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پی ایچ ایف کے صدر کو سکریٹری شہباز احمد یا پھر پاکستان ہاکی کو بچانا ہے، اب ذمہ داروں کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ اپنے مفادات کے لیے عہدوں پر قابض رہنا ہے یا پھر قومی کھیل کا درد رکھنے والوں کے ہاتھوں میں پی ایچ ایف کی باگ ڈور سونپنی ہے، انہوں نے کہا کہ سیکرٹری پی ایچ ایف شہباز احمد کا بہت احترام کرتا ہوں لیکن ان سے جوتوقعات تھیں، وہ بالکل اس پر پورا نہیں اترسکے۔ انہیں اب خود ہی تمام تر ناکامی قبول کرتے ہوئے الگ ہوجانا چاہیے تاکہ اس عہدے پر بہتر ورکنگ کرکے ہاکی کی نیک نامی کو بحال کیا جاسکے۔