• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی یوم انسداد خودکشی،پاکستان میں سالانہ6ہزار خودکشی کرتے ہیں

لاہور (رپورٹ شاہین حسن)دنیا بھر میں آج عالمی یوم انسداد خودکشی منایا جارہا ہے، دنیا میں سالانہ خودکشی کرنے والے افرادکی تعداد تقریبا 8 لاکھ ہے جبکہ پاکستان میں سالانہ 6 ہزار افراد موت کو گلے لگاتے ہیں ، ہر 40سیکنڈ میں ایک فرد خودکشی کررہا ہے،ماہرین نفسیات کاکہنا ہے کہ ذہنی بیماریاں،ڈپریشن،شراب نوشی کے باعث ذہنی توازن کھونا،بے عزتی،تشدد،مالی نقصانات،ثقافتی اور سماجی بیک گراونڈ خود کشیوں کا باعث بنتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کے حکمرانوں، ماہرین معاشیات ،اقتصادیات،نفسیات اور عمرانیات کیلئے اکیسو یں صدی کا یہ بڑا چیلنج بن گیاہے کہ وہ عالمی آبادی میں خودکشی کے رجحان پرقابو پائے اس کا اندازہ اس سے لگایایا جا سکتا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کے 2016کے اعدادوشمار کے مطابق دنیا میں سالانہخودکشی کرنے والے افرادکی تعداد7لاکھ 93ہزار جبکہ پاکستان میں6ہزار سے زائد افراد خود کشی کرتے ہیں۔آج ساری دنیا میں خود کشی سے بچائو کا عالمی دن منایا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب لاکھوں انسان ظلم وزیادتیوں،محرومیوں ،معاشی اور سماجی حالات سے دلبرداشتہ اور مایوس ہو کر اپنے ہاتھوںاپنی زندگیوں کا خاتمہ کر رہے ہیں۔خودکشیوں سے ہونے والی اموات دنیا میںجنگوں،دہشت گردی اور قتل کے باعث ہونے والی اموات سے زائد ہیں۔یومیہ2172افراد اور اوسطاً ہر 40سیکنڈ میں ایک فرد خود کشی سے اپنی زندگی ختم کر رہا ہے جبکہ خود کشی کی کوشش کرنے والوں کی تعدادخود کشی کرنے والوں کے مقابلے میں20گنا زیادہ ہے۔ عالمی سطح پرفی لاکھ10.6افرادخود کشی کرتے ہیںعورتوں کے مقابلے مردوں میں خود کشی کا رجحان دگنا ہے۔فی لاکھ13.5مرد جبکہ اس کے مقابلے7.7خواتین خود کشی کرتی ہیں۔ دنیا میں 1.4فیصداموات کا باعث خود کشیاں اور عالمی اموات کی 18ویں بڑی وجہ ہیں۔خود کشیاں دنیامیں30سے49سال کے افرادمیں اموات کی پانچویںبڑی جبکہ 15سے29 سال کے نوجوانوں میں اموات کی دوسری بڑی وجہ ہیں۔ نفسیاتی ماہرین کے مطابق ذہنی بیماریاں،ڈپریشن،شراب نوشی کے باعث ذہنی توازن کھونا،بے عزتی،تشدد،مالی نقصانات،ثقافتی اور سماجی بیک گراونڈ خود کشیوں کا باعث بنتے ہیں۔ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں فی لاکھ آبادی میں سے16.3افرادخود کشی کرتے ہیں ، دوسرے نمبر پرسری لنکا میں14.6،بھوٹان میں11.4، نیپال میں8.8،بنگلہ دیش میں 5.9جبکہ پاکستان میں فی لاکھ آبادی میں سے 2.9افراد خودکشی کرتے ہیں۔ پاکستان اور بنگلہ دیش میں خواتین جبکہ بھارت اور سری لنکا میں مردوںمیں خود کشی کی شرح زیادہ ہے۔بھارت میںمردوں کی فی لاکھ آبادی میں سے 17.8مردجبکہ عورتوں کی فی لاکھ آبادی میں سے 14.7عورتیںخود کشی کرتی ہیں۔پاکستان میںفی لاکھ 2.9خواتین کے مقابلے 2.7مرد خودکشی کرتے ہیں ملک میں بالغ نوجوانوں اورشہری علاقوں میں خود کشی کی شرح زیادہ ہے۔نفسیاتی ماہرین کے مطابق ملک میں34فیصد آبادی عام عصابی امراض کا شکار ہے جن میں اکثریت30سال سے کم عمر افراد کی ہے۔

تازہ ترین