اسلام آباد(نمائندہ جنگ) وفاقی وزیر خزانہ و اقتصادی امور اسد عمر نے کہا ہے کہ حکومت ملکی معیشت کے ڈھانچے میں اہم اصلاحات کے لیے پرعزم ہے پاکستان کو سرمایہ کاری میں خطے کا مرکز بنانے کے لیے حکومت اور کاروباری برادری میں مشاورت کےذریعے بزنس ایڈوائزری کونسل قائم کی جائیگی، حکومت ٹیکس نظام میں مشکلات کو کم کرنے اور شفافیت لانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کو متعارف کرائے گی ، فنانس ایکٹ 2018میں ترامیم کی جائینگی ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اوورسیز انویسٹر زچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا وفد نے او آئی سی سی آئی کے صدر عرفان وہاب خان کی سربراہی میں وزیر خزانہ سے ملاقات کی ،عرفان وہاب خان نے کہا کہ او آئی سی سی آئی ملکی ترقی کے لیے اپنے وژن کو حکومت کےساتھ شیئر کرنا چاہتی ہے کہ کس طرح غیر ملکی سرمایہ کاری تبدیلی کے سفر میں اہم بنیادی کردار اد ا کرسکتی ہے ، وفد نے مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کے لیےوزیر خزانہ کومختلف تجاویز پیش کیں ، وزیر خزانہ اسد عمر نےکہا کہ حکومت جاری کھاتو ں کے خسارے اور بجٹ خسارے کے معاملے کو پائیداربنیادوں پر حل کرنا چاہتی ہے انہوں نے کہا مینوفیکچرنگ صنعت کے فروغ میں مشکلات ہیں جس سے ملک کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔