ملتان (سٹاف رپورٹر) ضلعی انتظامیہ ملتان کی عدم دلچسپی اور سستی کے باعث ملتان رجسٹری برانچ میں پاس شدہ رجسٹریوں کا اجرا بندکردیا گا ہے۔ ریونیو بورڈ کے حکام نے ایک ہفتہ کے اندررجسٹریاں پاس کرنے کی ہدایت کی مگر بلاوجہ اعتراضات لگا کر گزشتہ دو سے ڈھائی ماہ قبل رجسٹریوں کا اجرا نہیں کیا جارہا ہے اور نہ لوٹ مار کو ختم کیا گیا ہے۔ملتان رجسٹری برانچ میں پونے 4ہزار رجسٹریاں التوا کا شکار ہیں اس طرح یکم جولائی سے لے کر 10ستمبر 2018تک کی رجسٹریوں کو پاس نہیں کیا گیاہے ۔ اسی طرح ضلع ٹیکس لوگوں سے وصول کرکے جمع نہ کروانے کا انکشاف ہوا ہے ۔ سائلین نے جنگ کو بتایا کہ رجسٹری برانچ کے افسران فی مرلہ ایک ہزار روپے رشوت لینے لگے ہیں۔سائل بلال، فیاض، فراز خان، ملک اللہ دین نے بتایا کہ سب رجسٹرار کار ویہ سائلین کے ساتھ پولیس سے بد تر ہوتا ہے۔ اس سلسلے میں سب رجسٹرار سٹی ملتان میاں عمران شمس سے مؤقف حاصل کرنے کے لئے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے فون پر بات نہیں کی اور التوا کی وجوہات نہیں بتا سکے جبکہ نئے سٹاف نے بتایا کہ اس وقت 38سو سے زائد رجسٹریاں التوا کا شکار ہیں ۔ رش کو کم کرنے کے لئے صدر اورسٹی کے دفاتر کے ساتھ تین سے چار سب رجسٹرار کی ضرورت ہے۔ رجسٹری برانچ کو چار حصوں میں تقسیم کیا جائے ۔