اسلام آباد ( تنویر ہاشمی ، مہتاب حیدر ) چین پاکستان اقتصادی راہداری( سی پیک) کی کابینہ کمیٹی نے گوادر کی ترقی ، خصوصی اقتصادی زونز ، ریلوے کے ایم ایل ون لائن کی اپ گریڈیشن منصوبے کوترجیح بنیادوں پر شروع کرنے، سی پیک میں تیسرے فریق کی شمولیت اور سماجی ترقی کے گروپ کو سی پیک میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے سی پیک پر وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار کی سربراہی میں 8 رکنی کابینہ کمیٹی تشکیل دی جس کا پہلا اجلاس جمعہ کو ہوا، کمیٹی کے دیگر ارکان میں وزیر خارجہ ، وزیر قانون و انصاف ، وزیر خزانہ ، وزیر پیٹرولیم ، وزیر ریلوے ، مشیر امور تجارت ، ٹیکسٹائل و صنعت و پیداوار ، سرمایہ کاری اور وزیر مملکت داخلہ نے اجلاس میں شرکت کی ،چیئرمین کمیٹی وفاقی وزیر مخدوم خسرو بختیار نے کمیٹی کوگزشتہ ہفتے چینی حکام باالخصوص چین کےاپنے ہم منصب چیئرمین این ڈی آر سی کیساتھ ہونے والے مذاکرات کے بارےمیں آگاہ کیا،ذرائع کے مطابق پاکستان سی پیک کے نو اقتصادی زونز میں سے چار اقتصادی زونز کو ترجیح بنیادوں پر قائم کرنا چاہتا ہے پاکستان کی خواہش ہے کہ ان اقتصادی زونز میں چین سے چند درجن صنعتی یونٹس اور دو سو سے زائد چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو منتقل کیا جائے جس سے بہت تھوڑے عرصے میں ہزاروں ملازمتیں پیدا ہونگی ، جن اقتصادی زونز کو ترجیح بنیادوں پر تعمیر کیا جانا ہے ان میں بلوچستان میں گوادر ، پنجاب میں فیصل آباد ، سندھ میں دابیجی اور خیبر پختونخوا میں رشکئی کے اقتصادی زونز ہیں ، ذرائع کے مطابق اقتصادی زونز کو سبسڈی کا معاملہ حل ہو گیا ہے اور چین سے صنعتی یونٹس اور چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کی منتقلی کی توقع ہے ، بیجنگ میں سموگ کے باعث چین نے 35ہزار صنعتی یونٹس بند کیے ہیں اور ان میں سے چند سو یونٹس کو سی پیک کے خصوصی اقتصادی زونز میں منتقل کیا جاسکتا ہے ، سیکرٹری منصوبہ بندی ظفر حسن نے سی پیک منصوبوں اور 8ویں جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی اجلاس کیلئے جاری تیاریوں کے حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دی۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ سی پیک میں تیسرے فریق کی شرکت پر توجہ دی جائے گی، اجلاس میں متعلقہ وزارتوں کے وفاقی سیکریٹریوں نے بھی شرکت کی ، کمیٹی نے سی پیک کے تمام جائنٹ ورکنگ گروپس کے کنوینئرز کو ہدایت دی کہ آئندہ اجلاسوں کے حوالے سے تفصیلی ایجنڈا 30ستمبر تک منظوری کیلئے پیش کریں۔ واضح رہے کہ سی پیک کے جائنٹ ورکنگ گروپس کےاجلاس اسی سال ماہ اکتوبر میں بلائے جارہے ہیں جبکہ 8ویں جائنٹ کوآپریشن کمیٹی کا اجلاس دسمبر کے پہلے ہفتے میں متوقع ہے۔