اسلام آباد (نمائندہ جنگ)چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایک انتخابی مقدمہ کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ میں ذرا عوامی قسم کا چیف جسٹس ہوں ، انصاف فریقین کی مرضی کے مطابق نہیں بلکہ ،قانون کے تحت ملتا ہے، چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے جمعہ کے روز پی پی 123میں دوبارہ گنتی کے حوالے سے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلہ کیخلاف کامیاب قرار دی جانے والی پی ٹی آئی کی امیدوار ،سونیا علی رضا کی اپیل کی سماعت کی تو فاضل چیف جسٹس نے اپیل کنندہ کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا یہ وہی خاتون ہیں ،جنہوں نے ٹی وی پر کہا ہے کہ عدالت نے میرے ساتھ زیادتی کی ہے ، انہوں نے اپیل کنندہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انصاف فریقین کی مرضی کے مطابق نہیں بلکہ قانون کے تحت ملتا ہے ،آپ نے ٹی وی پروگرام میں کہا ہے کہ آپ کو انصاف نہیں ملا ہے ہمیں کھل کر بتائیں کہ کیا انصاف نہیں ملا ہے؟، جس پر اپیل کنندہ کے وکیل نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات 2018میں ان کی موکلہ کو پی پی 123 سے کامیاب قرار دیا ہے ،انہوںنے 53ہزار145ووٹ حاصل کیئے جبکہ انکے مدمقابل مسلم لیگ ن کےسید قلب علی شاہ نے 53ہزار105 ووٹ حاصل کیے تھے ،تاہم قلب علی شاہ نے لاہور ہائیکورٹ میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے حوالے سے درخواست دائر کی تھی جس پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے فاضل عدالت نے 3اگست کو ان کی مدمقابل امیدوار کی درخواست منظور کر لی، بعدازاں کیس کی مزید سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کردی گئی۔