وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دورہ افغانستان مفید رہا ، خوف کے بادل چھٹے ہیں،مشترکہ اقتصادی کمیشن پر اتفاق ہوا ہے ۔
کابل میں میڈیا سے خصوصی گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان نے نئے سرے سے رابطے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے ،اسی تناظر میں مفاہمتی عمل کو آگے بڑھائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اکتوبر میں مذاکرات کا اگلا دور ہوگا،افغان صدر اشرف غنی ،چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ اور وزیر خارجہ سےکچھ باتیں طے کی ہیں۔
وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ افغانستان کا اقتصادی کمیشن اگلے ماہ پاکستان کا دورہ کرےگا۔
شاہ محمود قریشی نے اس سے قبل چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے ملاقات کی ،جس میں پاک افغان دوطرفہ تعلقات سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
عبداللہ عبداللہ نے شاہ محمود قریشی کو وزیر خارجہ کا منصب سنبھالنے پر مبارک باد دی ہےاور کہا کہ امید ہے آپ اپنے اس منصب کے چیلنجز پر پورا اتریں گے ۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان آنے کا آئیڈیا اسی لیے آیا کیونکہ پاکستان افغانستان کے لیے نرم گوشہ رکھتا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے دورے کے دوران افغان صدر اشرف غنی ،افغان وزیر خارجہ سے بھی الگ الگ ملاقاتیں کی جس میں ورکنگ گروپ پر مزید کام کرنے اور آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ۔