راولپنڈی (وسیم اختر،سٹاف رپورٹر) راولپنڈی ضلع میں رواں برس 9مہینوں کے دوران جرائم میں بہت زیادہ اضافہ ہواہے،قتل ،اقدام قتل،اغواء،ڈکیتی ، چوری ،راہ زنی کی وارداتوں اوراخلاقی جرائم میں واضح بڑہوتری ہوئی۔مہلک حادثات میں گزشتہ سال کی نسبت رواں برس کے پہلے نومہینوں میں کمی واقع ہوئی۔ اعدادوشمارکے مطابق رواں سال یکم جنوری سے 30ستمبرکے دوران ضلع بھرمیں مجموعی طورپر 212 افرادکوموت کے گھاٹ اتاردیاگیاان میں 19 افراد ڈکیتیوں کے دوران قتل کئے گئے۔جبکہ گزشتہ سال کے پہلے نومہینوں میں مجموعی طورپر182افرادقتل ہوئے تھے ان میں سے ڈکیتی کے دوران صرف چھ افرادقتل کئے گئے تھے اس لحاظ سے رواں برس قتل وغارت اورڈکیتیوں کے دوران تشددمیں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اسی طرح رواں برس کے پہلے نوماہ کے دوران اقدام قتل کے334جبکہ گزشتہ سال اسی نوعیت کے270مقدمات درج کئےگئے تھے۔ رواں برس اب تک ڈکیتی کی 31وارداتیں ،سرقہ بالجبرکی 437اوراسلحے کاخوف دلاکر91واردتیں ہوچکی ہیں جبکہ 2017کے پہلے نوماہ میں ڈکیتی کی 12،سرقہ بالجبرکی 277اوراسلحے کاخوف دلاکرکی گئی 86 وارداتیں رجسٹرڈکی گئی تھیں۔رواں برس تیس ستمبرتک راولپنڈی میں کارچھیننے کی 18موٹرسائیکل چھیننےکی 111اوردیگرگاڑیاں چھننےکی 9وارداتیں ہوچکی ہیں جبکہ گزشتہ برس انہی ایام میں کارچھیننے کی 9موٹرسائیکل چھیننے کی 59اوردیگرگاڑیاں چھیننےکی 9وارداتیں ہوئی تھیں۔ رواں سال اب تک نقب زنی کی 396،عام چوری کی 381ایف آئی آرزدرج کی جاچکی ہیں جبکہ 2017کے ابتدائی نومہینوں کے دوران نقب زنی کی 353،اورسرقہ عام کی 394ایف آئی آرزدرج کی گئی تھیں۔رواں برس اب تک 481کاریں،710موٹرسائیکل،اور144دیگرگاڑیاں چوری ہوچکی ہیں جبکہ گزشتہ سال اس عرصہ کےدوران 490گاڑیاں ،447موٹرسائیکل اور104دیگرگاڑیاں چوری ہوئی تھیں۔رواں برس کے پہلے نوماہ کے دوران راولپنڈی سے 123افرادجن میں مرداوربچے شامل ہیں کواغواءکیاگیاجبکہ اس دوران 369لڑکیاں اغواءہوئیں جبکہ اغوابرائے تاوان کے چارمقدمات درج کئے گئے۔جبکہ 2017میں یکم جنوری سےتیس ستمبرکے دوران اغواءکی ایک سوایف آئی آرز،لڑکیوں کے اغواءکی 346ایف آئی آرزاوراغوابرائے تاوان کی صرف ایک ایف آئی آردرج کی گئی تھی۔رواں برس مہلک حادثات کی 91جبکہ گزشتہ برس 114ایف آئی آرزکااندراج کیاگیاتھا۔امسال اب تک زنابالجبرکے 55اجتماعی زیادتی کے 40 اورخلاف وضع فطری فعل کے51مقدمات درج کئے جاچکے ہیں جب کہ گزشتہ سال زنابالجبرکے 48،گینگ ریپ کے26اورخلاف وضع فطری فعل کے 32مقدمات درج ہوئے تھے۔رواں برس اب تک پولیس مزاحمت کے98،گزشتہ برس 112مقدمات درج کئے گئے تھے۔