مسلم لیگ ن کی ترجمان اور رکن قومی اسمبلی مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی وزراء کے شہباز شریف کے بعد آنے والے بیانات نیب کی کارروائی میں مداخلت ہیں۔
میڈیا سے گفتگو میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایک طرف نیب کو آزاد ادارہ کہتے ہیں،دوسری طرف شہبازشریف کی حراست کو پہلی گرفتاری کہتے ہیں،اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری سیاسی انتقام ہے ،جس میں نیب استعمال ہوا۔
انہوں نے کہا کہ دشمنوں کو اصل تکلیف یہ ہے کہ ن لیگ ٹوٹی نہ اس میں فارورڈ بلاک بنا،ن ہی اس میں مائنس ون ہوا،فواد حسن فواد کے وعدہ معاف گواہ بننے کی باتیں مفروضے پر مبنی ہیں ۔
ن لیگی ترجمان نے کہا کہ وزراء کے بیانات نیب کارروائی میں مداخلت ہیں،شہبازشریف کی گرفتاری پر وزرائے اطلاعات کے بیانات کا مقصد کیا ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ وزرا ءنیب کے ترجمان ہیں تو انہیں اضافی ذمہ داریاں دے دی جائیں،وزیر کاکہنا تھاکہ’ یہ پہلی گرفتاری ہےمزید بڑی گرفتاریاں ہوں گی‘ کا بیان دھمکی آمیز ہے ۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ جو پارٹی گالم گلوچ اور دھرنے کے سوا کچھ نہیں کرسکی وہ سیاسی انتقام پر اتر آئی ہے ،شہبازشریف کو بغیر اطلاع اور وارنٹ گرفتار کیا گیا۔
ان کا یہ بھی کہناتھاکہ آشیانہ ہائوسنگ میں ایک انچ سرکاری زمین نہیں دی گئی ،اس اسکیم میں سرکاری فنڈز سے کوئی روپیہ نہیں دیا گیا ،نیب کو استعمال کیا جا نا سرا سر سیاسی انتقام ہے۔
ن لیگی ترجمان نے کہا کہ شہباز شریف نے لوڈ شیدنگ ختم کی، سڑکیں صاف پانی ،سستا انصاف،اسکول اسپتال کیا کچھ نہیں بنایا،سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی گرفتاری ملک دشمنی اور پارلیمان کی توہین ہے،یہ پنجاب کے عوام کی توہین ہے۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ نہ ہم ان اوچھے ہتھکنڈوں سے پہلے ڈر ے ہیں ، نہ آئندہ ڈریں گے ،شہباز شریف نے جہاز اور ہیلی کا پٹر ہمیشہ استحقاق کے مطابق استعمال کیا ، ویلی حکومت ابھی بھی تماشوں ، الزامات اور جھوٹ بولنے میں مصروف ہے ، یہ حکومت ہر جمعے کو نیا تماشا پیش کرتی ہے۔