سپریم کورٹ میں متروکہ وقف املاک بورڈ کی جائیداد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ چیئرمین متروکہ وقف املاک کی منظوری کس نے دی، اگر وزیر اعظم عمران خان نے منظوری دی ہے تو ہم اسے کالعدم کر دیں گے۔
کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس نے سوال کیا کہ چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کس کو لگایا ہے؟ وکیل نایاب گردیزی نے جواب دیا ممتاز کاہلوں کو لگایا گیا ہے ۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین وقف املاک بورڈ کے نام کی منظوری وزیر اعظم نے دی یا وفاقی کابینہ نے؟ عدالتی فیصلے کے مطابق حکومت سے مراد وفاقی کابینہ ہے وزیر اعظم نہیں۔
انہوں نے کہا کہ غلطیوں پہ غلطیاں ہوتی جاری ہیں،یہ پہلے بھی ہو رہی تھیں اوراب بھی ہو رہی ہیں،صدیق الفاروق کو بھی غلط لگایا گیا تھا ۔
سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایاکہ حکومت اس معاملےمیں سابق چیئرمین صدیق الفاروق کے خلاف کارروائی نہیں کرنا چاہتی، اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیےحکومت ایسا نہیں کرنا چاہتی تواس کی مرضی ہے۔
چیف جسٹس نے وفاق سے جواب طلب کر تےہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔