• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ا ندرون سندھ سکھر، شکارپور، خیرپور، میرپورخاص، سکرنڈ میں سرکاری اسکولوں کا برا حال ہے۔ کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے اسکولوں کی خوبصورت عمارتیں عدم توجہی کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، دیواریں اور چھتیں انتہائی بوسیدہ ہو چکی ہیں۔ میرپورخاص میں ایک سیکنڈری اسکول کی چھت کا ایک حصّہ اچانک زوردار دھماکے کے ساتھ زمین بوس ہو گیا جس سے خوف و ہراس اور سراسیمگی پھیل گئی۔ یہ ہی حال پورے سندھ کے اسکولوں کا ہے۔ تحریری طور پر اعلیٰ حکام کی توجّہ مبذول کروائی گئی۔ وزارت تعلیم سندھ اعلیٰ حکام کو اسکولوں کی خستہ حالی کی نشاندہی کر چکی ہے تاہم متعلقہ حکام نے کوئی توجّہ نہیں ۔گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول پیر بخش محلہ لیلہ آباد کے اساتذہ نے محکمہ تعلیم کی عدم توجہی کے باعث ’’اپنی مدد آپ‘‘ کے تحت اپنی تنخواہوں میں سے چندہ کر کے ’’سولر سسٹم‘‘ لگوا لیا ہے کیونکہ آئے دن بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے طلبہ کی تعلیم متاثر ہو رہی تھی، وزارت تعلیم کوجو بجٹ سالانہ کروڑوں روپے ملتا وہ کہاں خرچ ہو رہا ہے، کوئی یہ بتانا پسند کرےگا؟
(ولی احمد شاد۔ملیر)
تازہ ترین