• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیف جسٹس کا امتحان پاس کرنیوالی نابینا لڑکی کو نوکری دینے کا حکم

لاہو(نمائندہ جنگ)چیف جسٹس پاکستان نے نابینا لڑکی کو تحریری امتحان نمایاں نمبروں میں پاس کرنے کے باوجود ملازمت نہ دینے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکم دیا کہ نابینا لڑکی کو اس کا حق دیا جائے‘ انٹرویوکے 100نمبراس لئے رکھے جاتے ہیں تاکہ اپنے لوگوں کو رکھاجاسکے ، چیف جسٹس نے اس بارے میں عملدرآمد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی ۔ چیف جسٹس میاںثاقب نثار کے روبرو نابینا لڑکی حجاب قدیر پیش ہوئیں اور انکی جانب سے بتایا گیا کہ تحریری امتحان میں نمایاں نمبر حاصل کیے لیکن انٹرویو میں فیل کر دیا گیا ،سیکرٹری پبلک سروس کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ تحریری امتحان اور انٹر ویو کے لیے 100 سو نمبر مختص کیے گئے تھے لیکن لڑکی انٹرویو میں کامیاب نہ ہو سکی، چیف جسٹس نے اس بات کا سخت نوٹس لیا کہ اعلی ٰ عدلیہ کے احکامات کے باوجود تحریری امتحان اور انٹرویو کے مساوی نمبر کیوں رکھے گئے، چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ کیا مساوی نمبر رکھنے کی وجہ اپنے پیاروں کو ایڈجسٹ کرنا اور بڑوں کی سفارش پر عمل کرنے کے لیے رکھے گئے ہیں، اللہ تعالی کا خوف کریں ایسے افراد کو دیکھنا ہماری ذمہ داری ہے،چیف جسٹس نے باور کروایا کہ عدلیہ میں بھی نابینا نوجوان کو سول جج کو بھرتی کیا گیا لوگ تو نابینا افراد کو سڑک پار کرواتے ہیں اور آپ انکے ساتھ کیا سلوک کر رہے ہیں۔
تازہ ترین