• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

راولپنڈی سمیت پنجاب بھر میں تین ماہ سے پراپرٹی ٹیکس چالان ایشو نہ ہوسکے

راولپنڈی (اپنے نامہ نگار سے ) راولپنڈی سمیت پنجاب بھر میں رواں مالی سال کو شروع ہوئے ساڑھے تین ماہ ہو چکے مگر محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن دفاتر سے 80فیصد ٹیکس دہندگان کو پراپرٹی ٹیکس کے چالان نہیں بھجوائے جا سکے۔ٹیکس ادائیگی کیلئے شہری تو ان دفاتر کا رخ کر رہے ہیں اور چالان کے بارے میں متعلقہ حکام سے پوچھ رہے ہیں مگر حکومتی سطح پر پراپرٹی ٹیکس کے ری مشن کیس کے حوالے سے فیصلہ نہ ہو پانے کے باعث شاید محکمہ ایکسائز کی تاریخ پہلی مرتبہ ایسی صورتحال پیدا ہو چکی ہےکہ ساڑھے تین ماہ گزرنے کے باوجود شہریوں کو ٹیکس چالان نہیں بھجوائے جا سکے ۔ بعض ایکسائز ذرائع کا کہنا ہے کہ چار سال قبل ٹیکس سروے میں ٹیکس کی شرح میں اس قدر اضافہ کر دیا گیا تھا کہ اس وقت پورا ٹیکس شہریوں سے لینا محکمے کے بس میں نہیں رہا تھا ،جس پر اس وقت پچاس فیصد یکمشت ٹیکس بڑھانے اور ہر سال دس فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور اسی پر عمل کیا گیا تھا۔اب اس اضافے کا 70فیصد شہریوں سے وصول کیا جا چکا ہے، باقی تیس فیصد اضافےکے ساتھ ان سے ٹیکس وصول کیا جانا ہے ،جسکا فیصلہ حکومت نے کرنا ہے ۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ 30فیصد اضافہ نہیں ہو گا بلکہ جس طریقے سے چار سال قبل اضافہ کیا گیا تھا۔اس شرح سے ٹیکس بڑھایا گیا تو پھر سو فیصد اضافہ ہو جائے گا ، یہی وجہ ہے کہ ن لیگ کی حکومت نے اپنے آخری وقت میں اس میں اضافہ نہیں کیا تھا اور نہ ہی نگران حکومت نے اس حوالے سے کوئی کام کیا تھا۔ اب موجودہ حکومت کیلئے یہ مسئلہ بنا ہوا ہے ، ایکسائز حکام کے مطابق جس قدر چالان فارم میں تاخیر ہو رہی ہے ،اسی قدر رواں مالی سال کی ٹیکس وصولیوں میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اس حوالے سے جہاں حکومت گومگو کا شکار ہے وہاں محکمے کے اعلٰی حکام شاید حکومت کو اس حوالے سے صحیح وضاحت نہیں کر پا رہے ۔
تازہ ترین