• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

19اور20اکتوبر کو پانی اور ڈیموں پر دو روزہ عالمی سمپوزیم ہوگا، اہتمام لاء اینڈ جسٹس کمیشن کریگا

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار ملک میں پانی کی قلت کا مسئلہ حل کرنے اور پانی کو محفوظ کرنے کے لیے بروقت اور موثر پالیسیاں بنانے کا عمل شروع کر رکھا ہے، جوائنٹ سیکرٹری نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی جواد خان کے مطابق اس ضمن میں لاٗ اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان نے چیف جسٹس کی سر پرستی میں 19اور20اکتوبر کو دورزہ عالمی سمپوزیم کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے، جس کا مرکزی خیال ’’creating a water sacure pakisran‘‘ ہے سپموزیم میں مختلف ممالک کے ماہرین قانون و انصاف، واٹر ریسورسز مینجمنٹ کے ماہرین، ماہرین تعلیم اور محققین اپنے ریسرچ پیپرز پیش کریں گے۔سمپوزیم میں سندھ طاس معاہدے کے قانونی پہلوؤں ، ملک میں ڈیموں اور آبی ذخائر کی تعمیر ، ڈیموں اور آبی ذخائر کے لئے فنانسنگ ، زمینی پانی اور ذرائع آب کی مینجمنٹ پر پانچ سیشن منعقد ہوں گے۔، پہلا موضوع سندھ طاس معاہدے کے قانونی پہلوؤں سے متعلق ہے، جو ملک میں آب پاشی کا اہم ذریعہ ہے اور ملک کی معیشت میں اس کا اہم کردار ہے، اس میں سندھ طاس معاہدہ1960پر بحث کی جائے گی، قانونی اورآبی ماہرین اس کی اہمیت ، منبوں ، ارتقاء اور مستقبل کے امکانات پر روشنی ڈالیں گے، مزید برآں امریکہ اور آسٹریلیا کے ماہرین اپنے اپنے ممالک میں اسطرح کے طاس ( basins) سے تقابلی جائزہ پیش کریں گے۔دوسرا موضوع ملک میں ڈیموں کی تعمیر اور پانی کے ذخائر کا احاطہ کرے گا، ملک میں پن بجلی کی پیداوار میں اضافہ اور پانی کے ذخائر وقت کی اہم ترین ضرورت ہیں ، اس سیشن میں ماہرین پاکستان میں بڑھتی آبادی کے تناظر میںڈیموں کی تعمیر کی ضرورت پر غور کریں گے ا س ضمن میں ڈیموں کی ڈیزائننگ اور چھوٹے ڈیموں پر بھی بات ہو گی، عالمی ماہرین ڈیموں کی ضرورت کے کم اور طویل مدت اقدامات کے بارے میں گفتگو کریں گے، ، سمپوزیم کاتیسرا سیشن ڈیموں کے مالی پہلو کا احاطہ کرے گا۔
تازہ ترین