بارسلونا(جواد چیمہ)وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن کی قونصلیٹ آف پاکستان بارسلونا میں صحافیوں اور کمیونٹی رہنماوں سے ملاقات کی،ملاقات میں قونصل جنرل علی عمران چوہدری نے مختصر تعارف کرایا اور وزیراعلیٰ کے دورہ بارسلونا کے مقاصد بیان کئے۔وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن نے صحافیوں اور کمیونٹی رہنماوں کو پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے حوالہ سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس ایک شعبہ ہے جس میں ہم بہترین کردار ادا کر سکتے ہیں اور وہ سیاحت کا شعبہ ہے جس میں ہم دنیا کو پاکستان کا سوفٹ امیج دکھا سکتے ہیں۔ہمارے پاکستان میں دریا ، سمندر، پہاڑ اور صحرا موجودہیں جو دنیا کے بہترین شمار کئے جاتے ہیں۔ اور دنیا کے ہر انسان کے لئے ماحول میسر ہے ، گرمی سردی اور معتدل موسم سیاحوں کے لئے پسندیدہ ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاحت میں مقامی لوگوں کا اضافہ ہوا ہے لیکن یہ اضافہ سیاحت میں وسائل پورے نہیں کرتا اس کے لئے بیرونی سیاحوں کی آمد ضروری ہے۔سیاحت کے ذریعے ہم پیسے کما سکتے ہیں، سافٹ امیج کو اجاگر کر سکتے ہیں اور بہترین سفارت کاری کر سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد پاکستان میں سیاحت زیرو ہو گئی اور دہشت گردی نے پاکستان کو غیر محفوظ کردیا اور سیاحوں نے پاکستان سے منہ موڑ لیا لیکن اب پاکستان میں سیکورٹی معاملات بہت بہتر ہو گئے ہیں اور ہمارے صوبہ کو امن کا صوبہ کہا جاتا ہے۔ اس وقت مرکزی حکومت کی بھی ترجیحات میں سیاحت کو اولین درجہ حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت میں ہمارا بارسلونا اسپین سے کوئی مقابلہ نہیں ہوسکتا یہ شہر جدید ترین شیروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ اور سیاحوں کی بڑی تعداد کا اعتماد حاصل ہے۔ اور حکومت بھی جدید ترین سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ اسپین کے ساتھ جڑے ملک اندورا میں موسم اور ماحول پاکستان جیسا ہے اور وہاں پر اڑھائی کروڑ سیاح سالانہ سیاحت کے لئے آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک بھی سیاحت پر چینل نہیں ہے، کیونکہ ایسے چینلز بنانا جان جوکھوں کاکام ہے جبکہ کرنٹ افیئر کے چینلز بنانا آسان ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر اور پاکستان مل کر سیاحتی چینل بنائیں جو یورپ تک آئے، سیاحت پر پانچ منٹ کی فلم اربوں روپے کا سرمایہ دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے علاقہ میں مواقع موجود ہیں بھاشا ڈیم وہاں بننے جا رہاہے بجلی کی پیداوار زیادہ ہو گی جس سے عام شہری کو سستی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سرمایہ کاروں کے لئے پانچ سال کے لئے ٹیکس فری کر دیں گے ہم بجلی فی یونٹ سات روپے میں دے رہے ہیں کسٹم ڈیوٹی کو دس فیصد سے کم کر یں گے۔تاکہ زیادہ سے زیادہ سرمایہ دار ادھر کا رخ کریں ہم تھری اور فور جی ٹیکنالوجی سے محروم ہیں جسے جلد مہیا کر دی جائے گی روڈ انفراسٹریکچر پر بھی کام ہو رہا ہے موٹروے بن چکی ہے سفر کا دورانیہ کم ہو گیا ہے ۔بجلی،گیس،کھانا پانی سب کچھ مہیا کر رہے جو سیاح کے ضروری ہیں۔غیر ملکی سیاحوں کے لئے بہت سی ترغیبات یہاں موجود ہیں لہذا پاکستانی کمیونٹی کو چاہئے کہ وہ سپین میں گلگت بلتستان کے حوالےسے شعور پیدا کرے۔