بریڈ فورڈ (محمد رجاسب مغل) برطانیہ بھر میں پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے روڈ شو کے ذریعے آگاہی مہم کا آغاز کردیا گیا۔ گلگت بلتستان کے اعزازی سفیر سابق برطانوی پارلیمانی امیدوار برٹش بورن ہارون رشید مختلف شہروں میں گلگت بلتستان کو پروموٹ کرنے کے لئے اور سیاحت کے شعبے کو برطانوی حکومت کے ساتھ اعلیٰ ترین سطح پر فروغ دینے کیلئے کوشاں ہیں۔ بریڈ فورڈ یونیورسٹی میں اس حوالے سے ہونے والی تقریب میں مختلف کمیونٹی کے رہنمائوں نے شرکت کی، تقریب میں پاکستان کے ایوارڈ یافتہ معروف کوہ پیما نذیر صابر نے بھی شرکت کی جنہوں نے مائونٹ ایورسٹ کی چوٹی سر کرنے کے علاوہ کے ٹو کی چوٹی بھی سر کرنے کا اعزاز حاصل کررکھا ہے۔ ہارون رشید نے افتتاحی خطاب میں گلگت بلتستا میں سیاحت اور اوورسیز کمیونٹی کو سرمایہ کاری کے حوالے سر بریفننگ دیتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان خوبصورت ترین علاقہ ہے جو کہ پاکستان کی موجودہ سیاحت کا مرکز ہے، دنیا کی دوسری بلند ترین کے ٹو چوٹی بھی اس علاقے میں ہے، بے شمار جھلیں، پھولوں سے لدے پہاڑ، حسین وادیاں اور تاریخی عمارتیں اس خطے کے حسن کو چار چاند لگاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کا مرکز بھی یہی علاقہ ہے جس کی وجہ سے بہترین سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔ برطانیہ سے بڑی کاروباری کمپنیاں گلگت بلتستان میں سرمایہ کاری کے لئے دلچسپی رکھتی ہیں۔ برطانیہ کی ٹریول ایجنسیوں نے بھی پاکستان کے شمالی علاقہ جات اور وادی ہنزہ کو دنیا کے بیس انڈونچرز سیاحتی مقامات میں سب سے بہترین قرار دیا ہے۔ گذشتہ برس سترہ لاکھ غیر ملکی سیاحوں نے پاکستان کے شمالی علاقوں کی سیر کی اور دنیا کو پاکستان کے دلکش اور خوبصورت نظاروں کے بارے میں آگاہ کیا۔ اس موقع پر معروف کوہ پیماہ نذیر صابر نے کہا کہ پہاڑ جو روحانیت کی عظیم مثال ہیں شمالی علاقہ جات کی خوبصورتی بلند و بالا چوٹیوں کو دکھانے کے لئے ہمیں اپنی نوجوان نسل بالخصوص برٹش پاکستانی نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہوگی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ دنیا میں کہیں بھی چلے جائیں مگر پاکستان کے سیاحتی مقامات کا کوئی ثانی نہیں، سیاحتی مقامات پر ایک روحانی سکون ملتا ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹرغلام عباس نے بھی خطاب کرتے ہوئے شمالی علاقہ جات اور گلگت بلتستان کے حوالے سے حکومتی اقدامات اور انتظامات پر روشنی ڈالی۔ تقریب میں امجد بشیر ایم ای پی، آصف خان، شرجیل ملک، سابق پارلیمانی امیدوار افتخار احمد، فلک ناز ، منہوجے جوشی، محمد ہیری بوٹا کے علاوہ کمیونٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔