کوئٹہ(نمائندہ جنگ) جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ضمنی انتخابات کے نتائج سے واضح ہوگیا کہ عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی ،روپیہ گرا، ڈالر بڑھا، اسٹاک ایکسچینج ڈبو دیا، انہیں حکومت کرنی ہی نہیں آتی،چین سے سی پیک معاہدے کے ہر مرحلے کا علم ہے ، امریکہ نے اس سے ناراض ہوکر ملک میں سیاسی بحران پیدا کیا ، موجودہ حکمرانوں کو سی پیک کو ختم کی کمٹمنٹ پر اقتدار میں لایا گیا، تسلیم کرنا ہوگا کہ ہم سیاسی و اقتصادی حوالے سے آزاد نہیں ، موجودہ حکمرانوں نے چین جیسے قابل اعتماد دوست کو ناراض کردیا ، ہم ملک کیساتھ کوئی مذاق کسی صورت برداشت نہیں کرینگے ، ہمیں کسی سے سرٹیفیکیٹ لینے کی ضرورت نہیں ، کارکن مشکل حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے اپنے آپ کو تیار رکھیں ، یہ بات انہوں نے جمعرات کو جمعیت علما اسلام کے زیراہتمام ریلوے ہاکی گراونڈ میں علماء کنونشن سے خطاب میں کہی۔ کنونشن سے جمعیت کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری ، صوبائی امیر مولانا فیض محمد ، مرکزی کنونیئر مولانا راشد محمود سومرو ، صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندر خان ایڈوکیٹ ، حافظ حسین احمد ، ضلعی امیر حافظ حمد اللہ ، مولانا صلاح الدین ایوبی ، مولانا محمد حنیف ، مولانا امیر زمان ، مولانا خورشید احمد ، حاجی عبدالصادق ، میر عثمان بادینی ، عبدالرزاق عابد لاکھو ، عبدالواحد صدیقی ، میر یونس عزیز زہری ، میر زابد علی ریکی ، جلال شاہ اخونزادہ ، ناصر مسیح سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ موجودہ حکمران پاکستانی مزاج کے نہیں ، انہوں نے اقتدار میں آتے ہی ایک اقتصا د ی کونسل بنائی جس پر پورے ملک میں شور مچا کہ ایک قادیانی کیسے شامل ہوگیا جب دباؤ بڑھا تو اس رکن کو ہٹادیا گیا جس پر ہمارے دوست بھی خاموش ہوگئے کہ ہم کامیاب ہوگئے۔