اسلام آ باد (نیوزرپورٹر) سی ڈ ی اے اور ضلعی انتظامیہ نے بنی گالہ میں کورنگ نالہ کے قریب مکان کو مہلت دیئے بغیر اور سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے سے پہلے ہی مسمار کر دیا جس سے مکان کی بیوہ مالکہ کا کرو ڑوں روپے کا نقصان ہوا۔ متاثرہ خاتون نے اس غیر قانونی اقدام پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور چیف جسٹس آف پاکستان سے انصاف کی اپیل کی ہے۔ عمر اعظم ایڈووکیٹ نے بتا یا کہ میری بیوہ بہن کا چار کنال پر بنا ہوا گھر مسمار کیاگیا ہے جس کا کورڈ ایریا 15ہزار مربع فٹ تھا۔اس میں جمنازیم ، سوئمنگ پول سمیت تمام سہولتیں تھیں ۔ساگوان کی لکڑی کے دروازے تھےمگر وہاں سے پہننے کے کپڑے بھی نکالنے کی مہلت نہیں دی گئی ۔ انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے 16اکتو بر کو ریویو پٹیشن کی سماعت کی اور فیصلہ محفوظ کرلیا۔ سی ڈی اے اور ضلعی انتظامیہ نے فیصلہ آنے سے پہلے ہی مکان گرا د یااور وہاںموجود ضلعی انتظامیہ کے افسروں نے چیف جسٹس کا نام لیا کہ ان کا حکم ہے کہ مکان کو مسمار کردو۔ حقیقت یہ ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ 24 اکتوبر کو سنا یاگیا ہے جس میں ایریا خالی کرنے کیلئے اور متبادل انتظام کیلئے دو ماہ کی مہلت دی گئی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ فیصلہ سے پہلے کارروائی کا ذمہ دار کون ہے جس کی وجہ سے ہمارا اتنا نقصان ہوا ۔ہم توہین عدالت کی درخواست دائر کریں گے تاکہ ذمہ دار افسروں کے خلا ف کارر وائی ہو۔