بالی ووڈ کے کئی اداکار ایسے ہیں، جو نہ صرف اداکاری کے میدان میں کامیاب رہے ہیں، بلکہ انھوں نے فلموں سے ہٹ کر بھی طبع آزمائی کی ہے اور اس میں اچھے خاصے کامیاب بھی رہے۔ آئیے نظر ڈالتے ہیں، بالی ووڈ کے ایسے اداکاروں پر، جنھوں نے فلموں کے علاوہ ادب کی دنیا میں بھی نام کمایا اور کتابوں کےکامیاب مصنف بن گئے۔
ٹوئنکل کھنہ
یقیناً، اس فہرست میں ٹوئنکل کھنہ کے علاوہ کوئی اور بالی ووڈ شخصیت سرِفہرست نہیں ہوسکتی۔ ٹوئنکل نے اتنی نیک نامی اپنے فلمی کیریئر میں نہیں کمائی، جتنی انھوں نے ادب کی دنیا میں کمائی ہے۔ٹوئنکل کھنہ کے اخباری کالموں کا مجموعہMrs Funnybonesآج سے 3سال قبل اگست 2015ء میں شائع ہوا تھا۔ زبردست حس مزاح کے باعث، یہ کتاب ادبی حلقوں اور ٹوئنکل کھنہ کے پرستاروں کے علاوہ، عام قارئین کو بھی متاثر کرنے میں کامیاب رہی تھی۔ اس کتاب کا شمار اپنے وقت کی ’بیسٹ سیلرز‘ کتابوںمیں ہوتا ہے۔ اپنی اولین کتاب کی کامیابی کے ایک سال بعد ہی ٹوئنکل کھنہ کی تحریر کردہ مختصر کہانیوں پر مشتمل کتاب ’دی لیجنڈ آف لکشمی پرساد‘ منظرعام پر آئی۔ خوش قسمتی سے اس کتاب نے بھی فروخت کے ریکارڈ بنائے۔ اب گزشتہ دنوں ہی ٹوئنکل کھنہ کی تیسری کتاب، جو کہ ایک ناول ہے، شائع ہوئی ہے۔ ٹوئنکل کھنہ کے تحریر کردہ اولین ناول کا نام ’’Pyjamas Are Forgiving‘‘ ہے، جو اپنے پڑھنے والوں کو خوب محظوظ کررہا ہے۔ ٹوئنکل کھنہ ماضی کی ایک باصلاحیت اداکارہ ہونے کے ساتھ ساتھ کامیاب انٹیریئر ڈیزائنر بھی ہیں۔
عمران ہاشمی
عمران ہاشمی، بالی ووڈ کا ایک کامیاب اداکار ہے، جس نے کسی سہارے کے بغیر، اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر بالی ووڈ میں اپنا مقام بنایا ہے۔ تاہم ایک کامیاب اداکار اور آن اسکرین اِمیج کے برعکس، وہ ایک بہترین والد اور وفادار شوہر بھی ہے۔ وہ اپنا فارغ وقت اپنی فیملی کے ساتھ گزارنا پسند کرتا ہے اور خصوصاً آیان تو اس کی جان ہے۔ عمران کے بیٹے کا نام آیان ہے اور وہ چھوٹی عمر میں ہی کینسر جیسے موذی مرض کا شکار ہوگیا تھا۔ آیان کے ساتھ عمران ہاشمی اور اس کی فیملی نے مل کر اس موذی مرض کا مقابلہ کیا اور بالآخر وہ اسے شکست دینے میں کامیاب رہے اور اس کے بیٹے کو ایک نئی زندگی مل گئی۔ کینسر کے خلاف اپنے بیٹے کی جنگ پر عمران ہاشمی نے The Kiss of Life کے نام سے ایک کتاب بھی تحریر کی ہے۔ یہ کتاب عمران ہاشمی کی ذاتی زندگی اور جذباتی سفرکی کہانی ہے۔ کتاب میں ان لوگوں کے لیے مفید مشورے بھی شامل ہیں، جن کے پیارے اس موذی مرض کا شکار ہیں۔
انواگروال
جن لوگوں نے 90کی دہائی کی بالی ووڈ فلمیں دیکھ رکھی ہیں، یقیناً وہ مہیش بھٹ کی ہدایت میں بننے والی آل ٹائم بلاک بسٹر فلم ’عاشقی‘ کو کبھی نہیں بھول سکتے۔ یہ ’عاشقی‘ کا ہی کمال تھا کہ تین دہائی بعد جب ’عاشقی ٹو‘ کی صورت میں اس کا سیکوئل بنایا گیا تو وہ بھی زبردست کامیابی سے ہمکنار ہوا۔
1990 میں ریلیز ہونے والی ’عاشقی‘ میں ہیروئن کا مرکزی کردار انو اگروال نے ادا کیا تھا۔ 2015ء میں انواگروال نے اپنی زندگی کے تلخ و شیریں تجربات پر مشتمل اپنی آٹوبائیوگرافی "Anusual" کے نام سے شائع کی، جس میں اس نے بڑی ایمانداری سے، خود کو تلاش کرنے اور موت کے قریب جاکر زندگی کی طرف واپس لوٹ آنے جیسے اہم ترین واقعات پر کھل کر بات کی۔ انو اگروال نے اپنی آٹو بائیوگرافی میں بتایا کہ بالی ووڈ فلموں کی ہیروئن بننے کے لیے وہ کس طرح دہلی سے ممبئی آئیں اور جلد ہی اس دنیا سے تنگ آکر آشرم میں یوگی کی زندگی گزارنے کوترجیح دی۔ اس کے بعد وہ ایک بار پھر ممبئی لوٹ آئیں اور کار حادثے میں ان کی تقریباً موت ہوچکی تھی کہ پھر سے انھیں زندگی مل گئی۔ کتاب میں انو اگروال نے اپنی زندگی میں آنے والے مَردوں پر بھی بات کی ہے، جن میں کروڑ پتی افراد سے لے کر یوگیوں تک، کئی لوگ شامل ہیں۔
کالکی کوچلن
کالکی کوچلن بالی ووڈ کی ایک کامیاب اور باصلاحیت اداکارہ اور پروڈیوسر ہیں۔ وہ ’مارگریٹا وِدھ اے اسٹرا‘ نامی فلم پر بہترین اداکارہ کا نیشنل ایوارڈ بھی جیت چکی ہیں۔ پاپولر فلموں کے شائقین کو ’زندگی نہ ملے گی دوبارہ‘ میں ابھے دیول کی منگیتر کے کردار میں کالکی کوچلن تو ضرور یاد ہوگی۔ کالکی نہ صرف فلموں میں مضبوط کردار ادا کرنے کو ترجیح دیتی ہے، بلکہ ذاتی زندگی میں بھی وہ مضبوط اور خودمختار عورت ہے۔ کالکی لکھنے میں بھی بہت دلچسپی رکھتی ہیں اور صنفی مسائل پر An Intense Piece about Truths of Womanhood نامی تھیٹر مونولاگ تحریر کرچکی ہیں، جسے انھوں نے پیش بھی خود ہی کیا تھا۔
شلپا شیٹھی
شلپا شیٹھی نے 2015ء میں ’دی گریٹ انڈین ڈائٹ‘ کے نام سے ایک کتاب ماہرِ غذائیت لیوک کوٹینو کے اشتراک سے لکھی۔ شلپا شیٹھی خود بھی فٹنس کی دیوانی ہے۔ شلپا نے اس کتاب میں بتایا کہ لوگ زندگی میں کس طرح فٹ رہ سکتے ہیں۔ اس کے بعد The Diary of A Domestic Diva کے نام سے شلپا کی دوسری کتاب بھی منظرعام پر آچکی ہے۔
سونالی بیندرے
اداکارہ اور ریئلٹی ٹی وی شو میزبان، سونالی بیندرے، ایک کامیاب مصنفہ بھی ہیں۔
کتاب کا نام ’The Modern Gurukul: My Experiments with Parenting‘ ہے۔
سونالی کی کتاب میں سونالی نے بتایا ہے کہ آج کی ’ڈیجیٹل ایج‘ میں، بچوں کی پرورش میں روایت پسندی اور جدیدیت میں کس طرح توازن پیدا کیا جائے۔ اس کے علاوہ رشی کپور اور نصیرالدین شاہ کی بھی آٹو بائیوگرافی منظرعام پر آچکی ہے، جبکہ انوپم کھیر بھی Life کے نام سے اپنی زندگی کے تجربات پر کتاب لکھ چکے ہیں۔