یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ ریہانا ابھی صرف 30 سال کی ہے اور وہ اپنے10 سالہ کیریئر میں سولو سنگر کی حیثیت سےبل بورڈہاٹ 100 چارٹ پر 14مرتبہ اپنا نام سب سے اوپر درج کرواچکی ہے،نہ صرف وہ کم عمر ترین بلکہ تیزترین گلوکارہ ہے جس نے یہ سنگ میل عبور کیا ہے۔ ریہانا کی 5 کروڑ 40 لاکھ میوزک البم اور 2 ارب سے زائد ٹریک فروخت ہوچکے ہیں۔ اس طرح وہ آل ٹائم بیسٹ سیلنگ ڈیجیٹل آرٹسٹ کی حقدار ٹھہریں۔
باصلاحیت ریانا نے متعدد انعام حاصل کیے ہیں۔ ان میں پانچ امریکی میوزک اوارڈ، اٹھارہ بلبورڈ میوزک اوارڈ، دو برٹ اوارڈ اورآٹھ گریمی اوارڈ شامل ہیں۔ ان کے کُل گیارہ نمبر ایک سنگل ہیں بلبورڈ ہاٹ 100 چارٹ پر۔ وہ اس کارنامہ پانے کی جوان ترین فنکار بن گئی ہیں۔ 2012 میں امریکی رسالہ ٹائم نے اسے دنیا میں ایک متاثر ترین شخص قرار دیا۔ ریانا کو سب سے چوتھی طاقتور شخصیت بھی 2012 میں قرار دیا گیا۔ امریکی رسالہ فوربز کے مطابق، مئی 2011 اور مئی 2012 کے درمیان انہوں نے 5 کروڑ 30 لاکھ امریکی ڈالر کی آمدنی کمائی۔
زندگی نامہ
روبِن ریہانا فینٹی 20 فروری 1988 میں، سینٹ مائیکل ، باربوڈس میں پیدا ہوئیں۔ ان کی والدہ مونیکاایک اکائونٹنٹ اور والد ویئر ہائوس سپر وائزر تھے۔ ریہانا کے دو بھائی اور دو سوتیلی بہنیں اور ایک سوتیلا بھائی ہے۔ ریہانا کے والد منشیات کی عادت کی وجہ سے ریہانا کا بچپن بے چارگی میں گزرا اور بری طرح متاثر ہوا۔ بچپن میں ریہانا کو سر میں شدید سر میں درد تھا اور وہ زندگی اور موت کی کشمکش میں رہی ۔ خوش قسمتی ریہانا اس برین ٹیومر سے بچ نکلی۔ ریہانا نے سات سال کی عمر میں گنگنانا شروع کردیا تھا اور پرائمری تعلیم کے حصول میں ان کو معروف کرکٹر کرس جارڈن اور کارلوس بریتھ ویٹ کا ساتھ حاصل رہا۔
کیریئر نامہ
ریہانا پاپ آئیکون میڈونا سے بہت متاثر ہیں اور وہ ’’ بلیک میڈونا ‘‘ بننا چاہتی تھیں۔ اسی لیے ریہانا کے ابتدائی کیریئر پر میڈونا کی چھاپ نظر ااتی ہے۔ اس کے بعد ریہانا ماریہہ کیرے کا نام لیتی ہیں ۔ ریہاناجب ہائی اسکول میں پڑھ رہی تھی تو ماریہہ کیرے کا گانا ’’ ہیرو‘‘ ان کے دل میں گھر کردیا ۔ ریہانانے اعتراف کیا کہ ماریہہ کے گانے ’’ وژن آف لو‘‘ نے اسے میوزک انڈسٹر ی میں آنے کیلئے بہت مہمیز کیا۔
2012ء میں ریہانا نے اپنے ساتویں اسٹوڈیو البم کی ریلیز کے موقع پر بوئنگ 777پر سفر کرتے ہوئے 7 دن میں 7 ممالک میں پرفارم کیا اور اس سال ان کا یہ البم نمبر ون ٹھہرا ۔
فیشن آئیکون بھی نمبر ون
2015ء میں ووگ فیسٹیول کے دوران بالمین ڈیزائنر اولیویر روسٹنگ نے ریہانا کے حسن و سراپے اور فیشن سینس کو دیکھ کر اسے میوزک انڈسٹری سب سے بڑی فیشن آئیکون قرارد یا ، جن کی فہرست میں میڈونا ، ڈیوڈ وبووی، مائیکل جیکس اور پرنس کے علاوہ کوئی اور نہیں تھا۔ لیکن ریہانا کا کہنا تھا کہ فیشن اور اسٹائل میں نہیں اسے موسیقی کی دنیا میں نمبر ون رہنے کی آرزو ہے۔
فلاحی وسماجی خدمات
امریکا منتقل ہونے کے صرف دو سال بعد ہی 18سال کی عمر میں ریحانہ نے Believe فاؤنڈیشن قائم کی، جس کے تحت وہ شدید بیمار یا خطرناک بیماریوں میں مبتلا بچوں کی مدد کرتی تھیں۔جبکہ اس سے قبل انھوں نے اپنے ’گرانڈ پیرنٹس‘ کے نام پر ’کلارا لائیونیل فاؤنڈیشن‘ کی بنیاد رکھی ۔اسی سال ریحانہ نےاسی فاؤنڈیشن کےتوسط سے بین الاقوامی ایڈووکیسی گروپ ’گلوبل سٹیزن‘ اور ’گلوبل پارٹنرشپ فار ایجوکیشن‘ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا، جس کے تحت وہ دنیا کے غریب ترین ممالک میں لڑکوں اور خصوصاً لڑکیوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے مل کر کام کریں گی۔وہ یونیسف کے پروجیکٹ Tap کی سفیربھی رہ چکی ہیں، جس کے تحت پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے پیسے اکٹھے کیے جاتے ہیں۔ ریحانہ نےکوئین ایلزبتھ ہسپتال برج ٹاؤن، بارباڈوس میں جدید ترین سینٹر برائے اونکالوجی اینڈ نیوکلیئر میڈیسن تعمیر کروایا ہے، جہاں چھاتی کے سرطان کی تشخیص اور علاج کیا جاتا ہے۔ ان ہی خدمات پر حال ہی میں ریحانہ کو ہارورڈ یونیورسٹی کے Humanitarian of the Year ایوارڈ سےبھی نوازا گیا ہے۔
اداکارہ ،فیشن ڈیزائنر اور گلوکارہ ریہانا نے کئی میگزین کے فرنٹ پیج کی زینت بنی، جوشیلی آرٹسٹ گوگل پر سرچ ہونے والی اداکاراوں میں دوسرے نمبر پر رہیں۔