لاہور(جنرل رپورٹر)کنگ ایڈورڈمیڈیکل یونیورسٹی میں چھاتی کے سرطا ن سے آگا ہی کا دن بھر پور انداز میں منایا گیا اس موقع پر وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر خالد مسعود گوندل کا کہنا تھاکہ عورت معاشرے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اگر یہ بیمار پڑ جائے تو پورے گھر کانظام درھم برھم ہو جاتا ہے ۔ چھاتی کا سرطان 100 فیصد قابل علاج مرض ہے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں اس موزی مرض کی آخری سٹیج پر مریض ڈاکٹر سے رجوع کرتے ہیں اسی وجہ سے پاکستان میں 70 فیصد خواتین اس سرطان کی تیسری یا چوتھی سٹیج پر ڈاکٹرز سے معا ئنے کیلئے آتی ہیں مختلف وجوہات میں سے ایک وجہ عطائیت ہے جو کہ مرض کی نہ تو تشخیص کرپاتے ہیں اور نہ ہی علاج اس لیے ہمیں بر وقت تشخیص کروا کے علاج کو یقینی بنانا چاہیے ۔اس موقع پر پروفیسر آف سرجری ڈاکٹر عائشہ شوکت کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی طورپر اکتو بر چھاتی کے سرطان کی آگاہی مہم کا مہینہ ہے ہر نومیں سے ایک خاتون چھاتی کے سرطان میں مبتلا ہوتی ہے اس مہم کا مقصد خواتین میں آگاہی پیدا کرنا ہے کہ چھاتی کا سرطان قابل علاج مرض ہے ۔ چھاتی کے سر طان کی آگاہی واک میں معروف اداکارہ فریال گوہر، صد ر پاکستان ویمن چیمبر آف کامرس فلاحت عمران، ڈاکٹر غزالہ معین ، ڈاکٹر شہلہ جاوید اکرم ، سیمی الہی ، پروفیسر فرید ظفر ، پروفیسر اصغر نقی ، پروفیسر ابرار اشرف، ایم ایس میو ڈاکٹر طاہر خلیل ، اور کھیلوں کے شعبہ سے عاقب جاوید اور عمران نذیر کی قیادت میں اس آگاہی مہم میں خصوصی طور پر شرکت کی۔