لندن( سعید نیازی) لندن کے بڑے نمائشی مرکز ایکسل میں ورلڈ ٹریول مارکیٹ تین روز تک جاری رہنے کے بعد ختم ہوگئی، مارکیٹ میں دنیا بھر کے ممالک کے ٹورازم انڈسٹری سے سابقہ اداروں نے سٹالز لگا کر اپنے ملک میں دستیاب سیاحتی سہولتوں کے بارے میں آگے میں فراہم کی، پاکستان کی نمائندگی گلگت بلتستان کی جانب سے لگائے گئے خوبصورت پویلین نے کی، جہاں آنے والوں کو بلتستان کی خوبصورتی اور محفوظ سیاحت کے بارے میں مقامی حکومت کے نمائندوں اور ٹور آپریٹرز نے معلومات فراہم کیں،پویلینپر موجود گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹری بابر حیات تارڑ نے کہا کہ ہم گزشتہ 27برس سے ورلڈ ٹریول مارکیٹ میں گلگت بلتستان کی نمائندگی کررہےہیں اور ہمارے پویلین پر پاکستان کا پرچم نمایاں ہے، انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ایڈونچر ٹورازم نارتھ امریکہ اور مغربی یورپ میں انتہائی مقبول ہے۔ ہمارے علاقے میں آنے والے سیاحوں کی تعداد میں ہر سال اضافہ ہورہا ہے۔ گلگت بلتستان انتہائی محفوظ علاقہ ہے جہاں جرائم نہ ہونے کے برابر ہیں چوری چکاری تک کی وارداتیں وہاں نہیں ہوتیں۔ ہمارے پاس دنیا کی بلند ترین چوٹیوں میں سے 5چوٹیاں ہیں ، گلگت ، بلتستان کو ہ پیمائی اور ٹریکنگ کرنے والوں کے لئے کسی جنت سے کم نہیں۔ وہاں کے کھانے اور موسیقی بھی سیاحوں میں بے حد مقبول ہے۔ گلگت بلتستان کے محکمہ ٹورازم کے سیکرٹری عاصم نواز ٹوانہ نے کہا کہ گلگت بلتستان انتہائی خوبصورت علاقہ ہے جیسے ہم جو ئیل آف پاکستان کہتے ہیں جو بھی پاکستان آئے اسے چاہئے کہ وہ ہمارے علاقے میں ضرور آئے کیونکہ وہاں آنے والے وہاں کی خوبصورتی دیکھ کر اس کے سحر میں گرفتار ہوجاتے ہیں۔ ٹور آپریٹر شمشاد حسین نے کہا کہ گلگت بلتستان کا دنیا میں سیاحت کے حوالے سے نمایاں مقام ہے، انہوں نے کہا کہ سیاحت کے حوالے سےسہولتوں کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ دنیا بھر سے آنے والے افراد کو بین الاقوامی معیار کی سہولتیں ملیں۔ٹورآپریٹر صدر الدین نے کہاکہ ہم گلگت بلتستان حکومت کےبے حد مشکور ہیں کہ انہوں نے یہاں سٹال لگا کر پاکستان کا پرچم لہرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ٹی ایم ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں پوری دنیا کے ٹورازم انڈسٹری کے نمائندے یہان موجود ہیں اور ہمیں بھی یہ موقع ملتا ہے کہ ہم دنیا کو بتائیں کہ پاکستان سیاحت کے حوالے سے کتنا خوبصورت ملک ہے، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان بھی سیاست کا فروغ چاہتے ہیں۔ زہرہ شالوانی نے کہا کہ ہمارے پویلین پر آنے والوں کا ردعمل بڑا زبردست ہے، یہاں پاکستان کے تمام صوبوں کی نمائندگی نہیں لیکن ہم نے کوشش کی ہے کہ ہم پورے پاکستان کی نمائندگی کریں۔ یونیورسٹی آف لندن کی طالبہ سیما گل نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ ایسی نمائشوں میں پاکستان کے تمام صوبوں کی نمائندگی ہو۔ لندن میں پاکستان کے امیج کو بہتر بنانے کیلئے سرگرم سعدیہ نے کہا کہ پاکستان کے پڑوسی ممالک کے یہاں بڑے بڑے سٹالز ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کی بھی بہتر انداز میں نمائندگی ہو۔ پاکستان میں سیاحت کے فروغ کیلئے حکومت سنجیدہ اقدامات کرے۔اگر ہم ایسی نمائشوں میں شرکت نہیں کرینگے تو دنیا کو کیسے پتہ چلے گا کہ پاکستان کتنا خوبصورت ملک ہے۔