مغربی بھارتی ریاست گجرات کے وزیراعلیٰ وجے روپانی نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت احمد آبادکا نام تبدیل کرکے کرناوتی رکھنے پر غورکررہی ہے، ادھر دوسری جانب پڑوسی ریاست مہاراشٹر کے شیو سینا کے رہنماو رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے بھی اپنی جماعت کے اس پرانے مطالبے کا اعادہ کیا ہے کہ اورنگ آباد اور عثماآباد کا نام تبدیل کرکے بالترتیب سمبھاجی نگر اور دھراشیو رکھاجائے۔
گجرات کے وزیراعلیٰ نے احمد آباد کے نام کی تبدیلی کا اعلان نئے گجراتی سال کا دن منانے کے موقع پر کیا، انھوں نے شمالی ریاست اترپردیش حکومت کی جانب سے الہٰ آباد کا نام پریاگراج اور فیض آباد کا نام ایودھیا رکھنے کے سلسلے کو آگے بڑھایا ہے۔
وجے روپانی کا احمد آباد کی نام کی تبدیلی کے حوالے سے کہنا تھا کہ کرناوتی نام رکھنے کے حوالے سے ہم کافی وقت سے سوچ رہےتھے، اب اسکے قانونی اور دیگر پہلوئوں کو دیکھ کر قدم اٹھائیں گے، جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا نام کی یہ تبدیلی آئندہ برس ہونے والے لوک سبھا الیکشن سے پہلے ہوگی یا بعد میں تو انھوں نے کہا کہ الیکشن سے پہلے ایسا ہوجائےگا ۔گجرات کے نائب وزیراعلیٰ نیتن پٹیل نے تو احمد آباد کو غلامی کی علامت قرار دیا، اور کہاکہ کرناوتی ہمارا فخر،عزت نفس ،ہماری ثقافت اور ہماے خودمختاری کی نمائندگی کریگا۔
اس سے قبل گزشتہ ماہ ہماچل پردیش کی بے جے پی سرکار نے شملہ کے نام کی تبدیلی پر غور کرتے ہوئے اسے شیامالا کرنے کی کوشش کی تھی تاہم شہر کے رہنے والوں کے احتجاج کے بعد اس منصوبے کو ترک کرنا پڑا۔کرناوتی شہر بھیل بادشاہ نے دریائے سبرامتی کے کنارے آباد کیا تھا۔ جبکہ احمد آباد شہر کی سنگ بنیا د، سلطان احمد شاہ نے 1411 میں کرناوتی کے قریب رکھا تھا۔