• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آنے والا دور وائر لیس مشینوں کا ہے، سرمایہ کار کرس روگرز


غیر ملکی سرمایہ کارکرس روگرز کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی میں تیزی سےجدت ہوتی نظر آرہی ہے، انسانوں کے لیے ٹیکنالوجی کومزید آسان سے آسان تر بنایا جا رہا ہے۔

کراچی میں ہفتے سے شروع ہونے والی دو روزہ کانفرنس جسے ’زیرو ٹو ون ڈسرپٹ‘ (021 disrupt) کا نام دیا گیا ہے، دوسرے دن کا آغاز نامور موسیقی بینڈ ’قافلہ‘نے گانے ’دل رویا رے‘ سے کیا جس کے بعد انہوں نے 2 مزید گانوں کی پرفارمنس پیش کی جسے شرکاء نے بے حد پسند کیا۔

کانفرنس کا باقاعدہ آغاز ’alchemy technologies‘ کے سی ای او جواد فرید نے’ٹیلنٹ بمقابلہ سرمائے‘(talent versus capital) کے عنوان سے کیا جس میں انہوں نے دو مہمانوںعلی رضا صدیقی اور معروف سید کو مدعو کیا اور اُن سےٹیلنٹ اور سرمائے سےمتعلق بات چیت کی۔

معروف سید کا کہنا تھا کہ اگر کسی کے پاس ٹیلنٹ کا ذخیرہ ہے، تو سو فیصد اُن کے پاس سرمایہ کاری کا بھی ذخیرہ ہےکیونکہ ٹیلنٹ سرمایہ کاری میں اضافےاور اس کو بڑھانے کی وجہ بنتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پالیسی انوائیرمنٹ اور اس کے قوانین میں وقت کے ساتھ تبدیلی لاتے رہنا چاہیےکیونکہ یہی بزنس کو ترقی کی جانب گامزن کرنے کا ذریعہ ہے اورنا صرف یہ بلکہ اس کے سبب ہی کاروبار میں ترقی کی شرح میں بھی اضافی ہوتا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اس کے لیے اسکولوں کا بہتراور معیاری تعلیم فراہم کرنا بے حد ضروری ہے جبکہ پاکستان میں 112 اسکول ایسے ہیں جن کا شمار ’لو کوسٹ اسکولوں‘ میں ہوتا ہے جہاں محض ایک کمرے میں تعلیم فراہم کی جارہی ہوتی ہے ،کہیں پرایک ہی خاتون ٹیچرکواسکول میں تمام مضامین پڑھاتےبھی دیکھا گیا ہے۔ انہوں نے تعلیم کے شعبے میں کام کرنے والی خواتین کی لگن و محنت کو بھی خوب سراہا۔

دوسری جانب علی رضا صدیقی نے کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی با لکل کمی نہیں ہے یہاں 40 فیصد آبادی اسمارٹ فون کا استعمال کرتی ہے جو کہ جدید ٹیکنالوجی کی ایک اعلی مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی اسکیل ابھی سے نہیں بلکہ پچھلے 10 سالوں سے ہمارے لیے چیلنج بنا ہوا ہے۔

’زیرو ٹو ون ڈسرپٹ‘ کانفرنس میں خیالات کا اظہار کرتے ہوئے غیر ملکی سرمایہ کار کرس روگرز نے ’the future of wireless innovation‘ کے عنوان پر شرکاء سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجی میں جدت تیزی سے ہوتی نظر آرہی ہے، انسانوں کے لیے ٹیکنالوجی کومزید آسان سے آسان تر بنانے کے لیے سائنسدان کوششوں میں لگے ہوئے ہیںاور نا صرف یہ بلکہ ہر کوئی اپنے اپنے شعبے میں اسی پر کام کرتا دکھائی دے رہا ہے۔

وائرلیس انوویشن کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں وائر لیس مشینوں کا دور ہوگاجس سے انسان کی زندگی مزید آسان ہوجائے گی، انہوں نے پی ٹی سی ایل فون اور موبائل فون کی مثال دیتے ہوئے کہاکہ ہمارے سامنے ہے کہ کیسے مابائل فونز نے پی ٹی سی ایل فونز کی جگہ لے لی ہے اوراس کے بے شمار فائدے بھی سامنے ہیں۔ اسی طرح چارجر، پاور بینک اورکمپیوٹر، لیپ ٹاپ کی مثالیں بھی ہمیں ملتی ہیں۔

اُن کا کہنا ہے کہ مزید ٹیکنالوجیز کو بھی وائرلیس بنایا جارہا ہےاور اسی لیے مستقبل وائرلیس انوویشنز کا دورہوگا۔

اسپارک لیبز گلوگل نامی فرم کے شراکت دار سمیر چشتی نے بھی کانفرنس میں اپنے خیالات کا اظہار کرکیا انہوںنے کہا کہ آج کے جدید دور میں مائیکرو (micro) میکرو (macro) سے بہتر ہے، اس کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب انسان کمپیوٹرپر لیپ ٹاپ کو ترجیح دے رہا ہے، اور یہی نہیں بلکہ لوگوں کی ایک بڑی تعداداسمارٹ فون کا بھی استعمال کر تی بھی نظر آرہی ہےجو کہ لیپ ٹاپ کابھی مائیکرو ورژن ہے۔

سمیر چشتی نےمزید کہا کہ آج کے دورمیں کامیاب انسان وہی ہے جو ٹیکنالوجی کوسائز میں مزید چھوٹا کر کے بناسکے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری کے شعبے میں خواتین کی ایک بڑی تعداد ابھر کر سامنے آرہی ہے اور اگر یہ کہا جائے کہ خواتین اس شعبے میں مردوں کے مقابلے میں زیادہ بہتر کام کر رہی ہیں تو یہ غلط نہیں ہوگا۔ انہوں نے خواتین کی قابلیت اور ذہانت کی تعریف کرتے ہوئے انہیں دنیا کی بہترین تخلیق قرار دے دیا۔

نیسٹ آئی او کے زیر اہتمام ’زیر ٹو ون ڈسپرٹ‘ کانفرنس میں ملک کی مشہور و معروف کمپنیوں کی اعلیٰ قیادت کے علاوہ میڈیا نمائندوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔

تازہ ترین