• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ، گلگت بلتستان میں ججوں کی تعیناتی کا طریقہ کار چیلنج

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) گلگت و  بلتستان میں چیف جج سپریم اپیلٹ کورٹ اور دیگر ججز کی تعنیاتی کے طریقہ کار کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیاہے۔ سکردو گلگت و  بلتستان کے رہائشی محمد ابراہیم کی جانب سے سوموار کے روز میاں شفت جان ایڈوکیٹ کے توسط دائر کی گئی آئینی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ گلگت و   بلتستان ایگزیکٹو کی جانب سے تین سال کیلئے ججز کی تعنیاتی کا طریقہ کار غیر شفاف ہے، اس میں متعلقہ اتھارٹی یعنی چیف جسٹس آف پاکستان کی مشاورت شامل نہیں ہے ،ملک بھر کی عدلیہ کی تقرری جوڈیشل کمیشن کے ذریعے ہوتی ہے ،جس کی سربراہی چیف جسٹس کرتے ہیں، اسی طریقہ کار کے مطابق  ریگولر جج کو ریٹائرمنٹ کی عمر 65 سال پوری ہونے تک کیلئے مقرر کیا جانا چاہئے۔ درخواست گزار نے مزید کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 175کے تحت عدلیہ کے اختیارات کسی اور کو نہیں سونپے جاسکتے ہیں، جبکہ 9-9-2009دی جی بی آرڈر 2009ء غیرآئینی ہے، اسلئے  اس کو ختم کرنے کا حکم جاری کیا جائے۔
تازہ ترین