• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پٹرول 87 سے 97 ہوگیا، چین سعودیہ سے امداد مل گئی پھر آئی ایم ایف کےپاس کیوں جارہے ہیں، ن لیگ

اسلام آباد (نمائندہ جنگ)مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل ، سابق وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب ،سینیٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ گاڑی کا پٹرول، بجلی کا بل کون دیتا ہے،وزیراعظم پہلے اپنا حساب دیں پھر ہم سے لیں،عمرا ن خان بتائیں،ان کے پاس پیسے کہاں سے آتے ہیں اور ان کےاخراجات کون برداشت کرتے آرہے ہیں، بدلے میں وہ کونسے فائد ے دلارہےہیں،گزشتہ روزمشترکہ پریس کانفرنس کرتےہوئے انہوں نےکہاکہ حکومت کے پاس نہ اہلیت ہے ،نہ صلاحیت اور نہ منصوبہ بندی بلکہ بد نیتی ہے ،ن لیگ کے دورمیں پٹرول 87روپے فی لٹرتھا،اب 97روپے کاہوگیا، اگر احتساب کرنا ہے تو جہانگیر ترین، پرویز الہی، چوہدری سرور اور علیم خان کا بھی احتساب کیا جائے اور بتایا جائے کہ کس نے کتنے ڈاکے ڈالے ، تحریک انصاف کی حکومت میڈیا ٹرائل نہیں بلکہ کورٹ ٹرائل کرے، وزرا ء غلط بیانی کررہے ہیں،آنے والے دنوں میں مزید مہنگائی آئے گی،حکومت کے پاس کوئی پالیسی نہیں، کارگردگی نہ ہونے کے برابر ہے اس لئے حکومت پریشر میں ہے اگر بحران نہیں ٹلا تو حکومت اعتراف کر لے کہ ناکام ہو گئی ہے،احتساب ضرورہونا چاہئے لیکن کراس دی بورڈہوناچاہیے۔انہوں نے کہاکہ چین اور سعودی عرب سے امداد مل گئی پھر آئی ایم ایف کے پاس کیوں جا رہے ہیں، حکومت کو معلوم ہی نہیں کہ وہ کیا کرنا چاہتی ہے عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگادیا گیا ہے، اگر حکومت کہتی ہے کہ بحران ٹل گیا تو اس کا ثبوت دیا جائے انہوں نےکہا کہ اس ملک کا سب سے بڑا مسئلہ حکمرانوں کا جھوٹ ہے، جس کی مثال یہ ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے کہا کہ 200 ارب ڈالر ملک میں واپس لائیں گے اور اب کہتے ہیں یہ غلط فہمی تھی۔مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ یہ اتنا اچھا جھوٹ بول رہے ہیں کہ کل انہوں نے کہا کہ 700 ڈالر کی بیرون ملک چوری پکڑی ہے اور کہا کہ 83 فیصد چوری نواز شریف اور زرداری کے خاندان کی ہے، اگر ایسا ہے تو بتایا جائے کہ کونسی چوری پکڑی ہے، یہ لوگ ایک جھوٹ کو چھپانےکیلئے دوسرا جھوٹ بولتے ہیں، اس قسم کے نااہل اور جھوٹے حکمرانوں سے اللہ پاکستان کو نجات دلائے، انہوں نے کہاکہ اگر ہم چور ہیں تو سب سے پہلے ہمارا احتساب کریں، پہلے ہی ہمارا احتساب ہورہا ہے مزید کرنا ہے تو کرلیں ہم تیار ہیں۔ اگر احتساب کرنا ہے تو چوہدری سرور، جہانگیر ترین، پرویز الہی، علیم خان کا بھی احتساب کیا جائے۔مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ مدینہ کی ریاست کی بات کرنے والے عمران خان اپنا حساب کتاب بھی دے دیں، وہ بتائیں کہ انہوں نے ایک لاکھ 47 ہزار ٹیکس بھرا تھا ،ان کے پاس پیسے کہاں سے آتے ہیں۔

تازہ ترین