کراچی (ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ علی زیدی نے کہا ہے کہ چیف جسٹس کے ریمارکس سے اختلاف کرسکتا ہوں لیکن اس پر تبصرہ نہیں کروں گا، چیف جسٹس کے پاس کسی کیخلاف چارج شیٹ ہے تو سپریم کورٹ ایکشن لے سکتی ہے، چیف جسٹس سے اپیل کروں گا اور بھیک بھی مانگوں گا کہ ماتحت عدالتوں پر بھی توجہ دیں،پاکستان میں 9ارب ڈالر کی چینی سرمایہ کاری کا ایم او یو طے پاگیا ہے، اگلے ہفتے متحدہ عرب امارات سے بہت بڑی خبر دوں گا۔ وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ن لیگ کے رہنما محسن شاہنواز رانجھا اور تجزیہ کار مشرف زیدی بھی شریک تھے۔محسن شاہنواز رانجھانے کہا کہ چیف جسٹس حکومت کو کتنا ہنی مون پیریڈ دیں کہ یہ کچھ سبق سیکھ جائے، پی ٹی آئی کے وزیر کے گھر گائے گھس جائے تو استحقاق مجروح ہوجاتا ہے، حکومت آرٹیکل 184/3میں ترمیم کرنے کا پروگرام بنارہی ہے، پی ٹی آئی نے سیاسی جماعتوں سے جو لوٹے اکٹھے کیے ہیں ان کے منہ بند کروائے،مولانا فضل الرحمٰن کے ملین مارچ کی حمایت کا ابھی فیصلہ نہیں کیا ۔مشرف زیدی نے کہا کہ سی پیک پر عبدالرزاق داؤد کے بیان سے طویل مدتی نقصان ہوا، اورنج لائن ٹرین کیلئے قرضہ ایسی شرائط پر تھا جسے تقریباً مفت ہی کہا جاسکتا ہے، پی ٹی آئی ملک کے انفرااسٹرکچر کو گالیاں نہ دے، میثاق اکاؤنٹیبلٹی تک نیب کا معاملہ حل نہیں ہوسکتا، فوج جتنی بھی کوشش کرلے اسے سیاستدانوں کو ایک میز پر بٹھانا ہوگا۔علی زیدی نے کہا کہ چیف جسٹس کے پاس کسی کیخلاف چارج شیٹ ہے تو سپریم کورٹ ، ایپکس کورٹ ایکشن لے سکتی ہے، اگر سپریم کورٹ کی بات نہیں مانیں گے تو کیا فائدہ ہے، چیف جسٹس کے ریمارکس ان کی ایک اپنی انڈراسٹینڈنگ ہوگی، چیف جسٹس کے ریمارکس سے اختلاف کرسکتا ہوں لیکن اس پر تبصرہ نہیں کروں گا۔