اسلام آباد(نیوز ایجنسیز) سپریم کورٹ نے دوائوں کی قیمتوں میں اضافے پر از خود نوٹس کی سماعت کرتے ہوئے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے سی ای او کی تقرری تک دوائوں کی قیمتوں میں اضافہ روک دیا۔ نوٹیفکیشن جاری ہونے تک دوائوں کی قیمتیں منجمد رہیں گی۔عدالت نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا مستقل سی ای او تعینات نہ ہونے پر برہمی کا بھی اظہار کیا۔سپر یم کو رٹ نےڈریپ کا مستقل سی ای او تعینات کر نے کیلئے حکومت کو 15دن میں تعیناتی کا فیصلہ کر نے کی ہدایات کر دیں،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ڈریپ کا مستقل سی ای او کیوں نہیں لگایا جارہا۔ سیکرٹری ہیلتھ دو دن میں سی ای او کے تقرر کی سمری تیار کریں، سمری مجاز اتھارٹی کے سامنے پیش کی جائے۔ کٹاس راج مندر تالاب خشک ہونے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اب سیمنٹ فیکٹریاں مندر کے تالاب سے پانی نہیں لیں گی،ملازمین کی کالونی کو ہر صورت پانی ملنا چاہیے،ڈائریکٹر انسانی حقوق کو موقع پر جا کر بورنگ کا جائزہ لینے کا حکم بھی دیدیا گیا،سپریم کورٹ کی اسحاق ڈار کی وطن واپسی کے حوالے سے کیس میں نیب کو برطانوی ہوم ڈپارٹمنٹ کے سوالات کا جواب دینے کی ہدایت کرتے ہوئے ایک ماہ میں پیش رفت کی رپورٹ طلب کرلی،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اسحاق ڈار واپس آئیں گے تو انصاف ملے گا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ لانگ ڈسٹنس انصاف تو نہیں مل سکتا۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ برطانیہ اور پاکستان کے درمیان ملزمان کی حوالگی کا معاہدہ ہو گیا ہے،معاہدہ ہونے پر برطانوی محکمہ داخلہ نے 27 سوالات پر مبنی سوالنامہ بھجوایا ہے جو نیب کے حوالے کر دیا ہے اس کے جوابات نیب سے لے کر برطانیہ کو بھجوایا جائے گا جس کے بعد اسحاق ڈار کی حوالگی ممکن ہو سکے گی۔تفصیلات کے مطابق بدھ کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں دوائوں کی قیمتوں میں اضافے پر از خود نوٹس کی سماعت کے دورانِ دوا ساز کمپنیوں کے وکیل مخدوم علی خان نے عدالت کو بتایا کہ حکومت اور دوا ساز کمپنیوں میں اتفاق رائے ہو چکا ہے، ڈالر کی قیمت میں اضافے سے قیمتوں پر فرق پڑے گا تاہم حکومتی نوٹیفکیشن تک دوائوں کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ دوائوں کی قیمتوں کے لیے ڈریپ اپنی سفارشات آئندہ ہفتے کابینہ کو بھجوائے گی، کابینہ کے فیصلے کے بعد دوائوں کی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری ہو گا۔اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ نوٹیفکیشن جاری ہونے تک دوائوں کی قیمتیں منجمد رہیں گی۔عدالت نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا مستقل سی ای او تعینات نہ ہونے پر برہمی کا بھی اظہار کیا۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عدالت کے حکم پر تعیناتی کیوں نہیں ہوئی؟عدالت نے سیکریٹری صحت کو ڈریپ سی ای او کی سمری تیار کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سیکرٹری دو دن میں سمری بھجوائیں اور مجاز اتھارٹی15 دن میں سمری پر فیصلہ کرے۔چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ سیکرٹری صحت دو دن میں سی ای او کے تقرر کی سمری تیار کریں گے، جب تک حکومتی نوٹی فکیشن جاری نہیں ہوتا دوائوں کی قیمتیں نہیں بڑھیں گی۔علاوہ ازیں بدھ کو چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کٹاس راج مندر کا تالاب خشک ہونے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،سپریم کورٹ نے ڈی سی او چکوال کی رپورٹ کوغیرتسلی بخش قرار دیتے ہوئے سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے زیر زمین پانی کی چوری کے معائنے کے لیے ٹیم تشکیل دے دیدی ہے اورواضح کیاہے کہ ڈی جی ایچ آر سپریم کورٹ کی سربراہی میں ٹیم معائنہ کرکے عدالت کورپورٹ پیش کرے گی۔ اس موقع پرچیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ ڈائریکٹر انسانی حقوق سیل کو سیمنٹ فیکٹریوں کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال معلوم کرنے کے لئے بھیجا جائے گا، اگرسیمنٹ فیکٹریوں نے متعلقہ افسر کے ساتھ تعاون نہیں کیا تو اسے ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا اورکسی نے مزاحمت کی تو اس کیخلاف پرچہ درج کر ایا جائے گا۔ اس کے ساتھ پانی کی چوری ثابت ہوئی تو اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔