اسلام آباد(ٹی وی رپورٹ)وزیرمملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ٹرمپ کو مضبوط جواب دیا ہے، ٹرمپ نے حالیہ بیان بلاوجہ نہیں دیا اس کے پیچھے مذموم مقاصد ہیں،پرویزمشرف کی پالیسیوں پر اعتراض کیا جاسکتا ہے لیکن بطور آرمی چیف وہ ریاست مخالف کام نہیں کرسکتے تھے، پرویز مشرف نے امریکا کے ساتھ معاملات میں اسٹریٹجک غلطیاں کیں، ترکی نے امریکی دباؤ برداشت کیا لیکن پرویز مشرف امریکا کے سامنے لیٹ گئے،،عمران خان پچھلے دنوں بہت مصروف رہے ہیں وہ اسمبلی میں ضرور آئیں گے، لاپتہ افراد کا معاملہ عمران خان کے بھی دل کے قریب ہے ،ہمیں اپنے دفاعی اور خفیہ اداروں پر دوسو فیصد یقین رکھنا چاہئے، عمران خان نے اگر میرٹ کیخلاف کوئی کام کیا ہو تو یوٹرن ہے۔ ،رانا تنویر حسین کا کہنا تھا کہ عمران خان نے سعودی عرب، چین، یو اے ای کے دوروں سمیت دیگر معاملات پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا، عمران خان چین سے بات چیت کی شرائط نہیں بتاسکتے تو اس سے زیادہ غیرجمہوری رویہ کچھ اور نہیں ہوسکتا ہے،آغا حسن بلوچ نے کہا کہ حکومت سے معاہدہ میں لاپتہ افراد کی بازیابی کی شق بھی شامل ہے،شہزاد چوہدری نے کہا کہ امریکا کی طرح پاکستان میں بھی پارلیمنٹ کی ہاؤس انٹیلی جنس کمیٹی اور سینیٹ انٹیلی جنس کمیٹی بنانے کی ضرورت ہے،وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ن لیگ کے رہنما رانا تنویر حسین،بی این پی مینگل کے رہنما آغا حسن بلوچ اور دفاعی تجزیہ کار شہزاد چوہدری بھی شریک تھے۔رانا تنویر حسین نے کہا کہ ٹرمپ نے اپنے انداز میں امریکا کا ڈو مور کا بیانیہ دہرایاہے، عمران خان نے ٹرمپ کے بیان کے جواب میں اچھا ٹوئٹ کیا ، اب ٹرمپ بمقابلہ پاکستانی ٹرمپ ہے دیکھیں بات کس طرح آگے چلتی ہے، لاپتہ افراد کے معاملہ پر تمام اداروں کو آن بورڈ ہونا چاہئے، عمران خان نے ٹرانسفر پوسٹنگ میں میرٹ کی دھجیاں بکھیر دی ہیں۔آغا حسن بلوچ نے کہا کہ حکومت سے معاہدہ میں لاپتہ افراد کی بازیابی کی شق بھی شامل ہے، حکومت ہمارے چھ نکات پر عمل کرتی ہے تو اتحاد برقرار رکھیں گے، اختر جان مینگل پانچ ہزار سے زائد لاپتہ افراد کی فہرست بھی قومی اسمبلی میں پیش کرچکے ہیں، بلوچوں کوقومی دھارے میں لانے کیلئے سب سے اہم کام لاپتہ افراد کی بازیابی ہے۔شہزاد چوہدری نے کہا کہ ٹرمپ نے گفتگو اس حد تک پہنچادی ہے جسے ڈمپ کردینا ازحد ضروری ہے، ٹوئٹ پر چلنے والی سیاست پالیسی کی شکل اختیار نہیں کرتی ، لاپتہ افراد کے معاملہ پر عدلیہ، پارلیمنٹ اور اداروں کو ملا کر کمیشن بنایا جائے، حکومت، فوج، انٹیلی جنس اداروں کو ایک صفحہ پر ہوں تب ہی اعتماد بڑھے گا۔علی محمد خان نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ٹرمپ کو مضبوط جواب دیا ہے، عمران خان نے حقیقی لیڈر کی طرح پورے پاکستان کے دل کی بات کی ہے،قومی اسمبلی کے فلور سے بھی ٹرمپ کو بھرپور جواب دیا جائے گا، میں نے پچھلی دفعہ ٹرمپ کو جواب دیا تو دو دفعہ مجھے امریکی سفارتخانے سے ملنے کیلئے کال آئی جسے میں نے مسترد کیا، ۔علی محمد خان کا کہنا تھا کہ پرویزمشرف کی پالیسیوں پر اعتراض کیا جاسکتا ہے لیکن بطور آرمی چیف وہ ریاست مخالف کام نہیں کرسکتے تھے، پرویز مشرف نے امریکا کے ساتھ معاملات میں اسٹریٹجک غلطیاں کیں، ترکی نے امریکی دباؤ برداشت کیا لیکن پرویز مشرف امریکا کے سامنے لیٹ گئے۔علی محمد خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت پر شب خون مارنے پر بحث ہوسکتی ہے، ہمیں اپنے دفاعی اور خفیہ اداروں پر دوسو فیصد یقین رکھنا چاہئے، پاکستان کی سلامتی اور تحفظ میں ان کا بہت بڑا کردار ہے، مسائل کا حل گھر کے اندر اور اداروں پر اعتماد رکھتے ہوئے ہونا چاہئے۔