• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قوم اجازت دے تو موبائل کارڈز پر معطل ٹیکس ڈیم کیلئے بحال کردیں، چیف جسٹس

لندن (صباح نیوز) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ غیر متنازع ڈیم نہ بنانا مجرمانہ غفلت تھی، آج تک پانی بنانے کی کوئی فیکٹری نہیں بن سکی، موسمی تبدیلیوں سے بارشیں کم ہو گئیں اور پانی کی سطح تیزی سے کم ہو رہی ہے، لاہور میں پانی کی سطح 400جبکہ کوئٹہ میں 500فٹ تک گر گئی ہے، کراچی میں از خود نوٹس لیکر غیر قانونی ہائیڈرینٹس اور مافیا کیخلاف کارروائی کی، زیرزمین پانی کے استعمال پر ٹیکس ڈیم فنڈ میں جمع ہو گا، ڈیم کی تعمیر صرف پاکستان کی نہیں انسانیت کی تحریک بن گئی ہے یہ فنڈ قوم کی امانت ہے یہ امانت کسی ایماندار شخص کے حوالہ کر کے جائوں گا جو حفاظت کر سکے، دریائے سندھ کے ایک ایک انچ پر ڈیم بننا چاہیے اور اس کیلئے ہمیں کسی کی پرواہ نہیں، قوم اجازت دے تو موبائل کارڈز پر معطل ٹیکس ڈیم کیلئے بحال کر دیں، حساب لگایاہے اس سے ہر ماہ تین ارب روپے جمع ہوسکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے لندن میں یوکے پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے زیر اہتمام فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پانی آنے والی نسلوں کیلئے زندگی ہے۔ اس کو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے اقدامات کرنا ہونگے۔ ان کا کہنا تھا پاکستان میں پانی کی سطح تیزی سے گر رہی ہے جس سے چھوٹے بڑے شہر متاثر ہو رہے ہیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کراچی کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا وہاں پانی بیچنے والے مافیا تھے۔ از خود نوٹس لیکر غیر قانونی ہائیڈرینٹس کیخلاف کارروائی کی۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ڈیم فنڈ میں بیرون ممالک سے سکھ کمیونٹی اور خواجہ سرائوں نے بھی عطیات دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا جب تک زندگی ہے ڈیم فنڈ میں ایک روپے کی کرپشن نہیں ہونے دینگے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عوام پر ڈیم بنانے کیلئے ٹیکس لگانا مناسب نہیں ہو گا۔

تازہ ترین