• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خارجہ پالیسی کا ازسرنو تعین کریں گے، شاہ محمود

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر فیصلہ کیا ہے کہ خارجہ پالیسی کا ازسرنو تعین کریں گے، پاک بھارت تعلقات میں اتار چڑھاؤ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔

حکومت کے ابتدائی 100دن پر کنونشن سینٹر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ اگر امن چاہیے تو بھارت ، افغانستان اور دیگر ہمسایوں کے ساتھ بہترین تعلقات رکھنے ہوں گے،عمران خان نے نریندر مودی کو خط لکھا تو کہا گیا کہ کیا ضرورت تھی؟نریندر مودی نے فیصلہ کیا کہ امریکا میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ ملاقات کریں گے، لگتا ہے دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقات کے سامنے بھارت کی سیاست آڑے آگئی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بہت سے لوگ چاہتے ہیں کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات میں دراڑیں پیدا ہوں،بہت سی آوازیں اٹھیں کہ سی پیک پر عمران کی حکومت کا زاویہ بدل گيا ، تشویش کو ابھارا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم سی پیک کے اگلے مرحلے میں جانے میں کامیاب ہوگئے ہیں ،ہم نے سی پیک کا فوکس انفرا اسٹرکچر سے انسانوں کی طرف موڑ دیا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم سعودی عرب اور عرب امارات سے تعلقات ری سیٹ کرنے میں کامیاب ہوئے ،دونوں ملکوں سے معاشی پیکیج ملا ہے۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ امریکا فیصلہ کرچکا ہے اس خطے میں اس کا اسٹریٹجک پارٹنر ہندوستان ہے ،وہاں سے صدر ٹرمپ نے بیان دیا ، یہا ں سے عمران خان نے نشانے پر تیر لگایا اور کہاکہ قوم زندہ ہے ، ہم غلامی کا طوق پہننے کو تیار نہیں ، لیکن اچھے تعلقات ہماری ضرورت بھی ہے اور ہم رکھنا بھی چاہتے ہیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سو دنوں میں دفترخارجہ نے 19 ایم او یوز سائن کیے ہیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گزشتہ 5سال میں ساڑھے 4 سال پاکستان کا مقدمہ پیش کرنے کے لئے وکیل ہی نہ تھا،حکومت ملی تو ہمیں تنہائی میں ڈالنے کی سازش کی گئی۔

تازہ ترین