• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فافن نے حالیہ انتخابات کو2013ء سے بہترقراردیا،رپورٹ جاری

اسلام آباد(خبر نگار خصوصی ) فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک نے انتخابات 2018 کو 2013کے مقابلے میں بلحاظ امیدواروں کی سکروٹنی سے ووٹنگ تک کے عمل میں قواعد و ضوابط پر عملدرآمد، ووٹنگ عمل میں سرکاری عملہ کی اثر اندازی اور بے ضابطگیوں کی کمی کے حوالے سے بہتر قرار دیا ہے، فافن نے جمعہ کو انتخابات 2018 سے متعلق اپنی حقائق اور تجزے پر مبنی مفصل رپورٹ جاری کر دی، سیکرٹری جنرل حمیداللہ کاکڑ نے انتخابات سے قبل، دوران اور انتخابات کے بعد پورے عمل کی مشاہدہ کاری کے حوالے سے اقدامات کی تفصیلات سے آگاہ کیا انہوں نے کہا فافن 50سے زائد نمائندہ غیر سرکاری تنظیموں کا نیٹ ورک ہے ،فافن نے 16 ہزار429 تربیت یافتہ مشاہدہ کاروں کو 57ہزار832 پولنگ سٹیشنوں میں تعینات کیا ، انتخابات میں پہلی مرتبہ جدید موبائل اپلی کیشنز کو متعارف کرایا گیا جبکہ سیکرٹریٹ میں کثیرالمقاصد کال سنٹر بھی قائم کیا گیا جبکہ الیکشن ٹربیونلز کی کارروائی کا جائزہ کیلئے وکلاء کی خدمات لی گئیں، انتخابی عمل کے مینیجر شہزاد انور نے کہا فافن کے مشاہدے کے مطابق انتخابات 2018 گزشتہ تینوں انتخابات کے مقابلے میں قواعد پر عملدرآمد، ووٹنگ عمل، گنتی اور انتخابی بے ضابطگیوں میں کمی کے حوالے سے بہتر تھے تاہم بعض جزوی شعبوں میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے جو انتخابی نتائج پر کسی بھی طور حاوی نہیں پائی گئیں، رپورٹ میں 9 ہزار پولنگ سٹیشنوں کے سیمپلز اور الیکشن کمیشن نتائج ، فارم 33 ، فارم45، 46 ، 47اور فارم48 کا موازنہ کیا گیا،2013کے انتخابات مین انتخابی بے ضابطگیاں 90 فیصد ریکارڈ ہوئی تھیں۔

تازہ ترین