• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم قانون اپ ڈیٹ کریں ، ہمیں ججز بڑھانے ہیں، چیف جسٹس

اسلام آباد(جنگ نیوز)چیف جسٹس میاں ثاقب نثارنے کہاہے کہ ملک میں بڑھتی آبادی کو کنٹرول کرنا ہوگا یہ پاکستان کی بقاءکا مسئلہ ہے ‘تعلیم ،بہترگورننس اور انصاف کی فراہمی ترقی کا اہم جزو ہے ‘موجودہ صورتحال کے پیش نظر ججز کی تعداد بڑھانا ہوگی ‘عدالتی نظام میں بہت بہتری کی ضرورت ہے ‘وزیراعظم قوانین کو اپ ڈیٹ کریں اورانہیں ترامیم کی صورت میں پارلیمنٹ میں پیش کریں ‘ ہم پلان بنا کر دیں گے آپ عمل کرائیں، 2025ءمیں پانی کی قلت بحران کی شکل اختیار کرجائے گی۔ان خیالات کااظہارانہوں نے بدھ کو سپریم کورٹ آڈیٹوریم میں بڑھتی آباد ی پر قابو پانے سے متعلق سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔چیف جسٹس کا کہناتھاکہ آبادی روکنے سے متعلق ٹاسک فورس کی تجاویز اہم ہیں مگر عدلیہ کے پاس تجاویز پر عملدرآمد کا اختیارنہیں ‘یہ اختیار وزیراعظم اورحکومت کے پاس ہے ‘ہم نے اپنا حصہ ڈال دیا ‘اب ایگزیکٹیو کا کام ہے کہ اس کو کیسے آگے لیکر چلیں ‘انہوں نے کہاکہ 1850ءکا قانون ہمارے لئے ناقابل عمل ہے‘ ہم 21 ویں صدی میں 19ویں صدی کا قانون چلا رہے ہیں ‘ وزیراعظم سے درخواست ہے کہ قانون اپ ڈیٹ کریں ‘ عدلیہ کو وہ ٹولز دیئے جائیں کہ وہ آج کے تقاضوں کو پورا کرسکیں ‘چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہاکہ جوانی میں انہیں استاد دامن کی صحبت نصیب ہوئی ‘ان کا مزیدکہناتھاکہ 60سال سے ہم نے آباد ی کے کنٹرول پر توجہ نہیں دی ‘ملک میں منرل واٹر کمپنیاں سالانہ 7 ارب گیلن پانی زمین سے نکال رہی ہیں ، چار لیٹر پانی میں سے ایک لیٹر پانی استعمال کر کے تین لیٹر کو ضائع کیا جاتا ہے ‘علم حاصل کرنے اور اسے بہتری کیلئے استعمال کرنے والی قومیں آگے نکل گئیں ‘کیا ملک میں اتنی آبادی پیداکرلیں کہ انہیں وسائل ہی میسر نہ ہوں ‘دنیا میں لوگ بچوں کیلئے کچھ چھوڑ کرجاتے ہیں‘ہم مقروض بچے پیدا کررہے ہیں‘ کاشتکاری ختم ہوچکی ‘ہم خوراک کہاں سے حاصل کریں گے ‘چیف جسٹس نے کہاکہ سول جج کے پاس روز 160 کیس ہوتے ہیں ‘ایک کیس سننے کیلئے صرف 3منٹ ملتے ہیں ‘بہت سے قوانین ایسے ہیں جن کی ضرورت نہیں رہی ‘کیسز کو طوالت دینے کے الزامات سے نکالاجائے۔60سال سے ڈیم کیوں نہیں بنے‘اس کی تحقیقات ہونی چاہئے ‘لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے ۔آنے والے دنوں میں پانی کا مسئلہ مزیدشدت اختیار کرجائے گا۔پانی کی کمی کے تباہ کن اثرات ہوں گے ‘2025میں پانی کی قلت بحران کی صورت اختیار کرجائے گی ‘پانی زندگی ہے ‘آج پاکستان میں کوئی واٹر مینجمنٹ نہیں ‘چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ وسائل کم ضروریات بڑھتی جارہی ہیں ‘اسی رفتار سے آبادی بڑھتی رہی تو 30سال میں آبادی 45کروڑ ہوگی ۔
تازہ ترین