کیا آپ کو اپنے وزن سے متعلق تشویش لاحق ہے اور آپ اس بات پر غور کررہی ہیں کہ کس طرح کی غذا آپ کے لیے بہترین رہے گی؟ یقیناً، ایسا نہیں ہوسکتا کہ ایک ’ڈائٹ پلان‘ جو ایک شخص کے وزن میں کمی کا باعث بنے، وہ باقی سب کے لیے بھی اتنا ہی مؤثر ثابت ہو۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہر شخص کا جسم، چربی اور کاربو ہائیڈریٹس کو مختلف طریقے سے پراسیس کرتا ہے، اس لیے اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ایک ہی مقدار میں غذا لینے کے باوجود، ایک شخص کا وزن زیادہ بڑھتا ہے اور دوسرا کا نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کچھ لوگ جی بھر کے پاستہ کھاتے ہیں اور ان کا وزن ایک پونڈ بھی نہیں بڑھتا، جبکہ کچھ لوگوں کا وزن سینڈوچ کھاکر بھی بڑھ جاتا ہے۔
اس صورت حال میں، ایک اندازے کے مطابق، دُنیا کی نصف آبادی بڑھے ہوئے وزن کے مسئلے سے دوچار ہے۔ بدقسمتی سے، دُنیا جس رفتار سے ترقی کررہی ہے، ذہنی اور جسمانی دباؤ، قابلِ برداشت حد سے زیادہ کام کے اوقاتِ کار اور لائف اسٹائل پر سمجھوتے نے، انسان کے لیے کئی مسائل پیدا کردیے ہیں۔
’ہم یقیناً، کھانے کے معاملے میں اچھی غذاؤں کا انتخاب نہیں کررہے‘، ایریزونا میں Tutera Medical میں خدمات انجام دینے والی ماہر ڈاکٹر میگھنا ٹھاکر کہتی ہیں۔ ’مصروف زندگی کے باعث، ہم کھانے کے لیے ایسی چیزوں کی تلاش میں رہتے ہیں، جو آسانی اور تیزی کے ساتھ کھائی جاسکیں، نتیجتاً ہم حد سے زیادہ پراسیس شدہ غذائیں استعمال کررہے ہیں۔ ہم اپنی مصروف زندگی کے لیے اپنی صحت کی قربانی دے رہے ہیں‘۔ زندگی کا یہ دباؤ کارٹیسول (Cartisol)کو بڑھا دیتا ہے۔ کارٹیسول دراصل ’اسٹریس ہارمون‘ کا نام ہے۔ کارٹیسول پر دباؤ بڑھنے سے اس کی پیداوار میں بے قاعدگی آجاتی ہے، جس کے نتیجے میں وزن بڑھنے کے ساتھ ساتھ پیٹ نکلنے لگتا ہے۔ ڈاکٹر ٹھاکر کہتی ہیں، ’جسمانی حرکت میں کمی، نیند کے مسائل، اور دیگر جسمانی مسائل جیسے ہارمون اور شوگر کی سطح میں بےقاعدگی بھی ہمارے وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہے‘۔
ہرچندکہ آپ جب بھی وزن کو قابو میں رکھنے یا وزن میں کمی کے لیے ’ڈائٹ‘ کی بات کریں گی، تو آپ کو لوگوں سے Ketoڈائٹ سے لے کر Atkins، Paleo، ساؤتھ بیچ اور Veganجیسے ڈائٹ پلان کے بارے میں سننے کو ملے گا، تاہم بات پھر وہیں آکر رُکتی ہے کہ ایک ہی ڈائٹ سب کے لیے مؤثر نہیں ہوسکتی۔
طویل مدت میں بہتر نتائج کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنی باڈی ٹائپ کے مطابق ڈائٹ پلان کا انتخاب کریں، جس میں آپ کی صحت، لائف اسٹائل اور جسمانی ضروریات کا اچھی طرح سے خیال رکھا گیا ہو۔ اس سلسلے میں کئی ادارے کام کررہے ہیں، جو آپ کی جینیاتی خصوصیات جیسے نظامِ ہضم کے رجحانات، غذائی الرجی اور مخصوص غذاؤں کے منفی اثرات کو مدِنظر رکھتے ہوئے خصوصی طور پر آپ کے لیے ڈائٹ پلان تجویز کرتے ہیں۔
ایریزوینا میں مقیم ڈاکٹر ٹھاکر بھی ایسے ہی ڈائٹ پلان پر کام کرتی ہیں۔ ان کے پاس جو کوئی بھی بڑھتے ہوئے وزن کا مسئلہ لے کر آتا ہے، وہ اس کے لیے کسٹمائزڈ ڈائٹ پلان ترتیب دیتی ہیں۔ اس کسٹمائزڈ ڈائٹ پلان میں غذائی اشیا کے حوالے سے خصوصی ہدایات کے ساتھ فطری ہارمون کے ذریعے علاج بھی تجویز کیا جاتا ہے، جسے hGCکا نام دیا جاتا ہے۔
ڈائٹ پلان لینے سے پہلے، ہر مریض کو ایک عمومی ٹیسٹ سے گزرنا پڑتا ہے۔ ٹیسٹ کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ پروٹین، کاربوہائیڈریٹس اور فیٹس لینے سے آپ کے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یہ رپورٹ اس حوالے سے میرے سامنے مکمل تفصیلات رکھ دیتی ہے‘، ڈاکٹر ٹھاکر کہتی ہیں۔ ’میں نے خود پر بھی یہ ٹیسٹ کیے ہیں اور مجھے یہ جان کر خوش ہوئی کہ میری رپورٹ میں یہ بات واضح طور پر میرے سامنے آئی کہ مجھے فیٹس کے استعمال میں کمی اور کاربوہائیڈریٹس کا درمیانہ استعمال کرنا چاہیے، یہ ایک صحت مندانہ غذائی رجحان ہے۔ اس ٹیسٹ سے مجھے معلوم ہوا کہ Ketoڈائٹ پلان اپنانے کے بعد میرا وزن کیوں بڑھ گیا، کیونکہ اس میں فیٹس کا استعمال زیادہ کیا جاتا ہے‘۔
یہ ڈائٹ پلان کس طرح کام کرتا ہے؟
سب سے پہلے، ڈاکٹر جسم کی کمپوزیشن کے تفصیلی جائزے سے یہ معلوم کرے گا کہ آپ کے BMI، باڈی فیٹ کی شرح، فیٹ ماس، ہائیڈریشن لیول وغیرہ کی صورتحال کیا ہے۔ ایک بار یہ تفصیلی جائزہ رپورٹ سامنے آنے کے بعد ڈاکٹر آپ کے لیے وزن گھٹانے کا ڈائٹ پلان تیار کرے گا۔ عمومی طور پر یہ پروگرام تین سے لے کر چھ ہفتوں کے دورانیہ کا ہوتا ہے۔ اس ڈائٹ پلان کے تحت، خواتین تین ہفتوں میں اپنا وزن 5کلو تک کم کرسکتی ہیں، جبکہ مرد تین ہفتوں میں 7کلو تک اپنے وزن میں کمی لاسکتے ہیں۔ چھ ہفتوں میں خواتین 9کلو،جبکہ مرد حضرات 14کلو تک اپنے وزن میں کمی لاسکتے ہیں‘۔
آپ کی غذا کیا ہوگی؟
اس ڈائٹ پلان کےتحت، آپ کو مختلف غذائی اشیا ان کی فطرت سے قریب تر حالت میں کھانا تجویز کی جاتی ہیں۔ اس میں ہلکی پروٹین، سبزیاں اور پھل شامل ہیں۔ اس ڈائٹ پلان کے تحت آپ کو دن بھر میں وقفے وقفے سے چھ بار کھانا تجویز کیا جاتا ہے، تاکہ آپ کا میٹابولزم ہر وقت چست رہے۔ دن میں کم از کم تین لٹر پانی پینا تجویز کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ آپ کو روزانہ باقاعدگی سے اپنا وزن نوٹ کرنے کو کہا جاتا ہے۔