• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ سے بحریہ ٹائون کے 45ہزار ملازمین دو لاکھ انوسٹرز کی دردمندانہ اپیل

اسلام آباد (حنیف خالد) بحریہ ٹائون سے متعلق منفی پروپیگنڈے کیخلاف پریس کلب میں پُرامن احتجاج کیا گیا مسلسل تیسرے روز ہونے والے اس مظاہرے میں بحریہ ٹائون کے رہائشی افراد، ملازمین اور انوسٹرز کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ احتجاج کرنے والوں کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد محترم چیف جسٹس آف پاکستان اور وزیراعظم پاکستان تک اپنی آواز پہنچانا ہے کہ ہم کس مشکل میں ہیں۔ مزدوروں کا کہنا تھا کہ کئی مہینوں سے ان کو تنخواہیں نہیں دی گئی ہیں رہائش رکھنے والوں کو بہت سی مشکلوں کا سامناکرنا پڑ رہا ہے۔ بحریہ ٹائون کراچی کے ایک لاکھ 65 ہزار ممبر بھی پریشان ہیں جو اپنے بحریہ ٹائون میں انوسٹمنٹ کے فیصلے سے بالکل مطمئن ہیں مگر ساتھ ہی اپنی تمام جمع پونجی سے لی گئی پراپرٹی کیلئے فکرمند ہیں اس لئے وہ سپریم کورٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ فنڈز کی بحالی کی جائے اور اس فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ یہاں زیادہ تر اوورسیز پاکستانی رہتے ہیں جو باہر کے ملکوں سے اپنی پوری جائیداد اور کاروبار لے کر یہاں آباد ہوئے ہیں۔ متاثرین کا کہنا ہےکہ بحریہ ٹائون کے 45 ہزار سے زائد ملازمین کی تنخواہیں اب ’’سپریم کورٹ کے حکم نامہ‘‘ اور مزید سرمایہ کاری نہ ہونے کی وجہ سے تعطل کا شکار ہوسکتی ہیں۔ ٹھیکیداروں کو پیسے نہیں مل رہے جو فیکٹریاں اور کارخانے بحریہ کے ساتھ جڑے تھے وہ سب بند ہو رہے ہیں۔ لاکھوں لوگ افلاس کا شکار ہوسکتے ہیں۔
تازہ ترین