• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خواجہ برادران کی گرفتاری، شہباز کی اسد قیصر سے ملاقات

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ون ٹو ون ملاقات ہوئی،جس میں اپوزیشن لیڈر نے خواجہ برادران کی گرفتاری پر تحفظات کا اظہار کیا۔

ملاقات میں شہباز شریف نے اسد قیصر سے سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی درخواست کی۔

شہباز شریف نے اسپیکر کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ پر اپوزیشن جماعتوں کےاجلاس کے فیصلےسےبھی آگاہ کیا۔

میڈیا سے گفتگو میں شہباز شریف نے کہا کہ اپوزیشن کے اجلاس میں ایوان میں متفقہ حکمت عملی بنانے پر اتفاق ہوا ہے،ایوان کا وقت ضائع ہونے سے بچائیں گے،اپنی ذمہ داری پوری کریں گے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پیپلزپارٹی سمیت تمام جماعتوں کا شکر گزار ہوں،اپوزیشن نے واضح کردیا پی اے سی کا چیئرمین قائد حزب اختلاف ہوگا،یہ موقف حقائق پر مبنی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین پی اے سی پر حکومت بہانے بنا رہی ہے،نواز شریف دور کے آڈٹ پیراز کو قائد حزب اختلاف چیئر نہیں کرے گا، گزشتہ دور کیلئے سب کمیٹی بنادیں چاہیے اس کی سربراہی پی ٹی آئی لے لے۔

شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ حمزہ شہباز کے معاملے میں زیادتی ہوئی، یہ سویلین ڈکٹیٹر شپ ہے،حکومتی سفاکی کی مذمت کرتے ہیں، بلاول سے متعلق بتایا گیا جب کمپنی بنی ان کی عمر ایک سال تھی۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ چنیوٹ آئرن کا خزانہ مشرف دور میں لٹایا گیا ، ڈھائی سال کیس ہائیکورٹ میں لڑا اور کیس جیتے، عدالت نے نیب کو کاروائی کی ہدایت کی لیکن کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو نیب نے گرفتار کرلیا، نیازی اور نیب کا غیر مقدس الائنس ہے، مالم جبہ کیس میں ابھی تک کسی کو ہاتھ نہیں لگایا گیا،اپوزیشن سیاسی انتقام کی مذمت کرتی ہے۔

تازہ ترین