کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان ہاکی ٹیم ورلڈکپ میں بیلجیم کے طاقتور پنچ سہہ نہ سکی۔ گرین شرٹس ناک آئوٹ ہوکر ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئے۔ بیلجیم نے پری کوارٹر فائنل میں پانچ گول کے بڑے مارجن سے فتح کو گلے لگالیا۔ ایونٹ میں پاکستانی ٹیم کا سفر حد درجہ مایوس کن انداز میں ایک بھی فتح کے بغیر ختم ہوا۔ ٹورنامنٹ میں گرین شرٹس نے صرف دو گول اسکور کئے جبکہ 12گول کھائے۔ ہالینڈ اور بیلجیم نے پانچ، پانچ جبکہ جرمنی اور ملائیشیا نے ایک، ایک گول کیا۔ پاکستانی ٹیم ہالینڈ اور ملائیشیا کے خلاف ایک ایک بار گیند کو گول پوسٹ سے ٹکرانے میں کامیاب ہوئی۔ منگل کو کھیلے گئے میچ میں علی شان اور محمد عرفان جونیئر نے اوپن گول ضائع کئے، پاکستان نے ایونٹ میں مجموعی طور پر 13گول کے چانس ضائع کئے، پاکستان ہاکی فیڈریشن کے تمام تر دعووں کے باوجود قومی ٹیم کی میگا ایونٹ میں کارکردگی مایوس کن رہی ۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے حکام پچھلے پانچ سال کے دوران ایسی ٹیم تیار کرنے میں ناکام رہے جو ایونٹ میں ایک بھی میچ جیت سکے، پاکستان نے ایونٹ میں چار میچز کھیلے۔3میں شکست ہوئی جبکہ ایک میچ برابر رہا۔ بھارتی شہر بھوبنیشور میں بیلجیم نے کھیل کا آغاز جارحانہ انداز میں کیا اور پہلے کوارٹر کے دسویں منٹ میں الیگزینڈر ہینڈرکس نے پنالٹی کارنر پر گول کرے اپنی ٹیم کو ایک گول کی برتری دلادی۔ تھامس بریلز نے شاندار فیلڈ گول کرکے برتری دگنی کردی۔ دوسرے کوارٹر میں کوئی بھی ٹیم گول نہ کرسکی، اس دوران توثیق ارشد کو گرین کارڈ بھی دکھایا گیا۔27 ویں منٹ میں سیڈرک چارلیئر نے فیلڈ گول کرکے اپنی ٹیم کی لیڈ مزید مستحکم کردی۔ دوسرے کوارٹر میں بھی پاکستان کے عمر بھٹہ کو گرین کارڈ دکھایا گیا۔ تیسرے کوارٹر میں بھی بیلجیم نے دبائو برقرار رکھا اور 35 ویں منٹ سباسچین ڈوکیئر نے چوتھا گول کرکے ٹیم کی پوزیشن مضبوط کردی۔ چوتھے کوارٹر میں ٹام بون نے پنالٹی اسٹروک پر گیند جال میں پہنچا کر پاکستان کی شکست پر مہر لگادی۔ شکست کے بعد قومی ہاکی ٹیم کے منیجر حسن سردار نے جنگ سے گفتگو میں کہا ہے کہ ہماری پرفارمنس اچھی نہیں رہی، کھلاڑیوں نے گول کے چانس سے فائدہ نہیں اٹھایا۔ پورے ٹورنامنٹ میں فاروڈز لائن کی کارکردگی توقعات کے مطابق نہیں رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی میچوں میں کھلاڑیوں نے اچھا کھیل پیش کیا۔ بیلجیم کے خلاف دفاعی کھلاڑیوں کا کھیل خاصا مایوس کن رہا، تین ایسے گول ہوئے ہیں جو نہیں ہونے چاہئے تھے۔